خیبر پختونخوا کے ضلعے خیبر میں جمرود کے علاقے کے ایک نجی اسکول کے استاد کے مبینہ تشدد سے 5 ویں جماعت کا طالبعلم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بستہ گھر بھول آنے پر استاد کا طالبعلم پر وحشیانہ تشدد، کپڑے اتروا دیے
پولیس کے مطابق فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ ترجمان پولیس نے بتایا کہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے شاگرد اتحاد کو اسکول اسمبلی کے دوران پرنسپل نے مبینہ طور پر معمولی بات پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ استاد نے بچے کو بار بار مارا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ زخمی حالت میں بچے کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم نے ملزم کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا جہاں اس کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: لاہور: طالبعلم نے میٹرک میں نمبر کم آنے پر خودکشی کرلی
ڈی پی او خیبر رائے مظہر اقبال نے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں اور خواتین پر تشدد کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رائے مظہر اقبال نے کہا کہ استاد روحانی باپ ہوتا ہے لیکن اس درندہ صفت شخص نے اس مقدس پیشے کو داغدار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس کیس کو مثال بنائیں گے تاکہ آئندہ کوئی تعلیم کے نام پر بچوں پر ظلم نہ کر سکے۔
مزید پڑھیں: شرارت کیوں کی، کوئٹہ کے اسکول پرنسپل کا 10 سالہ طالبعلم پر پلاسٹک پائپ سے بیہمانہ تشدد
دریں اثنا مقامی عوامی اور سماجی حلقوں نے اس اندوہناک واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے تعلیمی اداروں میں سخت ضابطہ اخلاق اور نگرانی کا نظام نافذ کیا جائے۔