پاکستان کے مایہ ناز کرکٹر بابر کے اعظم کے والد نے سابق کرکٹر کامران اکمل کی جانب سے اپنے بیٹے (بابر اعظم‘ کو تنقید کا نشانہ بنانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں کہا ہے کہ کامیاب لوگوں کی پیٹھ پیچھے باتیں کرنا ناکام ہونے والوں کی مجبوری ہے۔
بابر اعظم کے والد نے انسٹا گرام پر ایک پرانی تصویر پوسٹ کی جس میں اپنی، بابر اعظم، اور کامران اکمل موجود ہیں۔
انہوں نے اس تصویر کے ساتھ قدرے طویل کیپشن میں کامران اکمل کا نام لیے بغیر لکھا ہے کہ یہی ہے ’عظمتوں کا اصول جاوداں حضور، امیر کو شجاعتیں غریب کو وقار دو۔ کبھی ٹی وی پے بیٹھ کر مجھے مخاطب کر کے کہتے ہو کہ بابر کو کہو کے کپتانی چھوڑ دے‘۔
اعظم صدیق نے مزید لکھا ہے کہ ’ہر دفعہ زہر ہی اُگلتے ہو۔ ہم نے آج تک درگُزر سے کام لیا، ساتھ ہر جگہ بھائی بھی کہتے ہو، لوگ کہتے رہیں تم تو خیال کرو‘۔
یہ بھی پڑھیں:بابراعظم کو جوتے دینے سے انکار کس نے کیا تھا؟ کامران اکمل نے خاندانی راز بیان کردیا
بابر اعظم کے والد اعظم صدیق نے اشفاق احمد کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ ’ کامیاب لوگوں کی غیبت کرنا ناکام لوگوں کی مجبوری ہوتی ہے‘۔
اس کے علاوہ انہوں نے ایک تُرک کہاوت کا حوالہ بھی دیا ہے، جس کے مطابق ’کوئی یہ کہے کے میں آپ کا بھائی ہوں تو یہ بھی بتائے کہ وہ ہابیل ہے کہ قابیل‘۔
اس سے قبل قریب ایک ہفتے قبل بابراعظم کے والد نے انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں سعدی شیرازی کا یہ قول شیئر کیا تھا ’ میں سب کو راضی کر سکتا ہوں لیکن حاسد کو نہیں، کیونکہ اسے خدا کی تقسیم پر اعتراض ہوتا ہے‘۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کامران اکمل نے بابر کے والد کو اپنے بیٹے کے کیریئر پر عوامی طور پر تبصرہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ خاندان کے افراد کو پیشہ ورانہ فیصلوں میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔