‘اگلی بار میرے بارے میں بات کرتے ہوئے دو بار سوچیے،’ کامران اکمل کی بابر اعظم کے والد کو تنبیہ

ہفتہ 31 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی کرکٹ کے سابق کھلاڑی کامران اکمل نے بابر اعظم کے والد کی سوشل میڈیا پوسٹ پر سختی سے ردعمل دیتے ہوئے انہیں میرے بارے میں بات کرتے ہوئے دو دفعہ سوچنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ کے بارے میں جھوٹی باتیں پھیلائی جارہی ہو تو خاموش رہنا کوئی راستہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’ ہر دفعہ زہر ہی اُگلتے ہو ‘، بابر اعظم کے والد کامران اکمل پر پھٹ پڑے

کامران اکمل نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ پر لکھا کہ میرے والدین نے مجھے کسی سے حسد کرنا نہیں سکھایا ہے، میں نے فخر کے ساتھ اپنے ملک کی نمائندگی کی ہے، اگلی دفعہ میرے بارے مین بات کرتے ہوئے اپنے الفاظ کا چناؤ محتاط انداز میں کریں۔

انہوں نے اپنی ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ بات کرنے کی واضح حدود ہوتی ہیں جنہیں آپ نے پار کردیا ہے، اپنی حد میں رہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل کامران اکمل نے بابر کے والد کو اپنے بیٹے کے کیریئر پر عوامی طور پر تبصرہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ خاندان کے افراد کو پیشہ ورانہ فیصلوں میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔

اس پر بابر اعظم کے والد نے انسٹا گرام پر ایک پرانی تصویر پوسٹ کی جس میں اپنی، بابر اعظم، اور کامران اکمل موجود ہیں۔

انہوں نے اس تصویر کے ساتھ قدرے طویل کیپشن میں کامران اکمل کا نام لیے بغیر لکھا کہ یہی ہے ’عظمتوں کا اصول جاوداں حضور، امیر کو شجاعتیں غریب کو وقار دو۔ کبھی ٹی وی پے بیٹھ کر مجھے مخاطب کر کے کہتے ہو کہ بابر کو کہو کے کپتانی چھوڑ دے‘۔

اعظم صدیق نے مزید لکھا ہے کہ ’ہر دفعہ زہر ہی اُگلتے ہو۔ ہم نے آج تک درگُزر سے کام لیا، ساتھ ہر جگہ بھائی بھی کہتے ہو، لوگ کہتے رہیں تم تو خیال کرو‘۔

یہ بھی پڑھیں:بابراعظم کو جوتے دینے سے انکار کس نے کیا تھا؟ کامران اکمل نے خاندانی راز بیان کردیا

بابر اعظم کے والد اعظم صدیق نے اشفاق احمد کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ ’ کامیاب لوگوں کی غیبت کرنا ناکام لوگوں کی مجبوری ہوتی ہے‘۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایک تُرک کہاوت کا حوالہ بھی دیا ہے، جس کے مطابق  ’کوئی یہ کہے کے میں آپ کا بھائی ہوں تو یہ بھی بتائے کہ وہ ہابیل ہے کہ قابیل‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp