کیا آپ نے کبھی بلیوں کی زبان کو غور سے دیکھا ہے؟ بلیوں کی زبان کی سطح بظاہر دکھنے میں تو ملائم نظر آتی ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں۔
بلیاں اپنی زبان نہ صرف کھانے پینے کے لیے استعمال کرتی ہیں بلکہ اپنی زبا ن کو جسم پر خارش کرنے کے لیے بھی استعمال کرتی ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کی زبان کی سطح ملائم نہیں کھردری ہوتی ہے۔
بلیوں کی زبان کی سطح پر سینکڑوں چھوٹے چھوٹےمڑے ہوئے کانٹےموجود ہوتے ہیں جنہیں پپیلی کہا جاتا ہے۔
آپ نے اکثر بلیوں کو اپنے جسم پر زبان پھیرتے ہوئے تو ضروردیکھا ہو گا بلی جب اپنی زبان سے جسم چاٹ رہی ہوتی ہے تو در اصل وہ اپنےجسم پر برش کر رہی ہوتی ہے۔ اپنے جسم کی کھال میں موجود گندگی کو صاف کرتی ہے۔
پانی پینے کے لیے بلیاں پانی میں پورا منہ ڈالنے کی بجائے صرف اپنی زبان پانی میں ڈالتی ہیں اور بہت تیزی سے زبان اوپر نیچے کرتی ہیں۔بلی کی زبان پر موجود پپیلے پانی کو کھینچنے میں مدد کرتے ہیں۔
بلی کی زبان کی سطح پر موجود پپیلےکھوکھلے اور سخت کیراٹین پر مشتمل ہوتے ہیں۔ کیراٹین ایک سخت قسم کی پروٹین ہوتی ہے یہ انسانی بالوں، ناخنوں، جانوروں کے پنجوں، سینگوں اورکھروں میں پایا جاتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بلی کی زبان کی سطح پرموجود یہ غیر معمولی نوعیت کی پپیلی نہ صرف بلی بلکہ اس جیسے دکھائی دینے والے بڑے جنگلی جانوروں، جیسے برفانی چیتا، ٹائیگر اور شیر وغیرہ کی زبانوں پر بھی موجود ہوتی ہے۔