جماعت اسلامی بنگلہ دیش پر عائد پابندی ختم، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

اتوار 1 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعتِ اسلامی کی سیاسی رجسٹریشن بحال کر دی ہے، جس سے ملک کی سب سے بڑی مذہبی جماعت کو 12 سال بعد انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما اظہرالاسلام کی بریت پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی

اتوار کو چیف جسٹس سید رفعت احمد کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے 2013 کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو جماعت کی رجسٹریشن فوری بحال کرنے اور انتخابی نشان سمیت تمام امور نمٹانے کی ہدایت دی۔

جماعتِ اسلامی کی رجسٹریشن 2013 میں اس وقت کی وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے دوران منسوخ کی گئی تھی۔تاہم، اگست 2024 میں عوامی احتجاج کے نتیجے میں شیخ حسینہ کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور وہ بھارت میں جلاوطنی اختیار کر گئیں۔

یہ  بھی پڑھیں:سزائے موت سے بریت تک، جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے اظہرالاسلام کون ہیں؟

بعد میں قائم ہونے والی عبوری حکومت نے جماعت پر عائد پابندی ختم کر دی، جس کے بعد سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا۔

جماعت کے وکیل شیشیر منیر نے فیصلے کو ’جمہوری اور شمولیتی سیاست کی بحالی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2013 کا فیصلہ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا تھا، جبکہ موجودہ فیصلہ عدالتی انصاف کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب سپریم کورٹ نے 27 مئی کو جماعت کے سینیئر رہنما اے ٹی ایم اظہر الاسلام کی 2014 میں سنائی گئی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

جماعتِ اسلامی اب توقع ہے کہ رواں سال کے آخر میں ہونے والے 13ویں پارلیمانی انتخابات میں حصہ لے گی، جو ملک کی سیاسی منظرنامے میں ایک اہم تبدیلی کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp