روس اور یوکرین کے درمیان ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے امن مذاکرات کے دوسرے راؤنڈ کا اختتام ہوگیا، جس میں فریقین نے قیدیوں کے تبادلے، لاشوں کی حوالگی اور جنگ بندی سے متعلق مختلف تجاویز پر غور کیا۔
مذاکرات کے بعد یوکرین کے وزیر دفاع نے اعلان کیا ہے کہ روس اور یوکرین جنگ کے دوران 6 ہزار ہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشیں واپس کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پیوٹن سے متوقع ملاقات: ٹرمپ روس یوکرین جنگ رُکوانے کے لیے پُرعزم
انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان 25 سال سے کم عمر کے شدید بیمار جنگی قیدیوں کے تبادلے پر بھی اتفاق ہوگیا۔
یوکرینی وفد نے بتایا کہ مذاکرات میں ایک ماہ کے لیے غیرمشروط جنگ بندی کی تجویز پیش کی گئی، جسے روسی حکام نے مسترد کردیا۔ یوکرین نے دیرپا امن کے لیے اعلیٰ سطح پر براہِ راست بات چیت پر زور دیا۔
دوسری جانب روسی وفد کے سربراہ نے کہاکہ دونوں فریقوں نے امن تصفیے کی ممکنہ شرائط کے ساتھ یادداشتوں کا تبادلہ کیا ہے، ہم نے مختلف مقامات پر 3 روزہ جنگ بندی کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پیشرفت ممکن ہو سکے۔
روسی حکام نے کہاکہ ہم اس بات پر آمادہ ہیں کہ اگر یوکرینی بچوں کے والدین یا قانونی سرپرست دستیاب ہوں تو انہیں یوکرین کے حوالے کردیا جائےگا، جبکہ ہلاک فوجیوں کی لاشیں آئندہ ہفتے یوکرین کے حوالے کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 2022 سے جاری ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی کے لیے کوشاں ہیں تاہم ابھی تک انہیں کامیابی نہیں مل سکی۔
یہ بھی پڑھیں 3 سال بعد بمشکل ہونے والے روس یوکرین مذاکرات 2 گھنٹوں میں بے نتیجہ ختم
گزشتہ روز یوکرین نے روس کے ایئربس پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد دعویٰ کیا گیا کہ یوکرین نے روس کے 40 لڑاکا طیاروں کو تباہ کردیا ہے۔