ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قاتل عمر کو کیسے گرفتار کیا؟ آئی جی اسلام آباد نے بتا دیا

منگل 3 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد پولیس نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے بہیمانہ قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے ڈی آئی جی جواد طارق اور دیگر اعلیٰ افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کیس نہ صرف دارالحکومت بلکہ پورے ملک کے لیے ایک کڑا امتحان تھا، جسے حل کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گئے۔

آئی جی کے مطابق 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کو 2 جون کو شام 5 بجے ان کے گھر کے اندر گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ نوجوان ٹک ٹاکر کو 2 گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیں۔ اس بہیمانہ واقعے پر ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور سوشل میڈیا پر انصاف کی صدائیں بلند ہوئیں۔

پولیس سربراہ نے بتایا کہ قتل کے فوری بعد 7 تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی گئیں، جنہوں نے جدید سیلولر ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل سرویلنس، اور دیگر ذرائع کی مدد سے ملزم کا سراغ لگایا۔ اس مقصد کے لیے 113 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز کا جائزہ لیا گیا اور 300 سے زائد فون کالز کو ٹریس اور اینالائز کیا گیا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں قتل ہونے والی 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کون تھیں؟

تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزم عمر میٹرک فیل اور فیصل آباد کا رہائشی ہے، بار بار ثنا یوسف سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ ثنا یوسف کی جانب سے مسلسل نظرانداز کیے جانے پر اس نے انتقامی طور پر قتل کا منصوبہ بنایا۔ نوجوان انفلوئنسر کی سالگرہ کے دن بھی ملزم نے رابطہ کرنے کی کوشش کی، مگر ناکامی پر انتہا پسندی پر اتر آیا۔

آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ ڈی آئی جی جواد طارق کی سربراہی میں پولیس ٹیموں نے فیصل آباد اور جڑانوالہ میں 11 مقامات پر چھاپے مارے۔ آخرکار 22 سالہ عمر کو گرفتار کرلیا گیا، اور اس کے قبضے سے آلہ قتل اور مقتولہ کا آئی فون بھی برآمد کرلیا گیا، جسے وہ شواہد مٹانے کی نیت سے لے گیا تھا۔

آئی جی نے کہا کہ کسی بیٹی کا یوں قتل ہو جانا ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج تھا۔ پورا معاشرہ سوال کر رہا تھا کہ 17 سال کی باہمت بیٹی کی آواز کو کیوں خاموش کیا گیا۔ ہم نے دن رات ایک کرکے قاتل کو قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا ہے۔

پولیس حکام نے مزید کہا کہ کیس کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا، تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف ملے اور معاشرے میں یہ پیغام جائے کہ کوئی بھی قاتل قانون سے نہیں بچ سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت