کاروبار اور ملازمتوں سے متعلق ٹرینڈ بدلتے جارہے ہیں۔ ایک وقت تھا کہ کم تعلیم یافتہ افراد کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرتے نظر آتے تھے۔ لیکن اب پاکستان کے مختلف شہروں میں یونیورسٹیوں سے نکلنے والے اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد بھی کسی سڑک کنارے یا بازار میں کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرتے نظر آئیں گے۔
حال ہی میں ایک تصویر وائرل ہوئی ہے جس میں ایک مہنگی گاڑی پر ڈونٹ بیچتے نوجوان نظر آرہے ہیں۔
Pakistani Entrepreneur/Engineer Selling 'Donuts' on Honda Civic in Lahore. pic.twitter.com/I22YquD684
— BleedGreen.pk (@bleedgreenarmy) May 1, 2023
سوشل میڈیا پر یہ تصویر وائرل ہوتے ہی اس پرصارفین کے مختلف تبصرے شروع ہو گئے۔ کچھ نے حکومت پر تنقید کی تو کچھ نے اس نوجوان پر، کسی کا کہنا تھا کہ اتنی مہنگی گاڑی رکھ کر اس پر ڈونٹ فروخت کرنے کی بجائے کوئی اور کاروبار کر لیتے۔
عدیل حسنین نامی صارف لکھتے ہیں کہ دنیا کے مختلف ممالک میں پڑھے لکھے لوگوں کو حکومت کی سرپرستی میں مختلف کام دیے جاتے ہیں تاکہ وہ ملک کے لیے کچھ کریں لیکن پاکستان میں ایسے پڑھے لکھےلوگ سڑکوں پر بن کباب اورڈونٹ بیچ رہے ہوتے ہیں۔
دنیا کے مختلف ملک کے پڑھے لکھے لوگوں کو حکومت کی سرپرستی پر مخلتف کام اور ریسرچ دی جاتی ھے کہ وہ آگے آئیں ملک کے لئے کچھ کریں
پاکستان میں ایسے پڑھے لکھے لوگ سڑکوں پر بن کباب ڈونٹ بیچ رھے https://t.co/yutDFhKObZ— Adeel Hasnain (@hasnainadeel) May 4, 2023
ایک صارف نے ڈونٹ بیچ کر منافع حاصل کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس گاڑی کے پٹرول کی قیمت اس منافع سے کہیں زیادہ ہے جو یہ نوجوان اس منصوبے سے حاصل کرےگا۔
His fuel cost is more than the profit he would earn from that venture. https://t.co/CWosYYzuGi
— Zeeshan Niazi (@zniazi75) May 3, 2023
بشارت علی نامی صارف نے اتنی مہنگی گاڑی پرڈونٹ فروخت کرنے والے نوجوان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بس اتنا غریب ہونا چاہتا ہوں۔
Bs itna gareeb hona Chahta hn 😂 https://t.co/ofRnUu2zJW
— bashi (@depressedhnyar) May 3, 2023
جہاں کچھ لوگوں نے مہنگی گاڑی رکھ کر ڈونٹ بیچنے پر تنقید کی وہیں کچھ لوگوں نے نوجوان کے اس اقدام کو سراہا۔ نوشین اشرف نامی صارف لکھتی ہیں کہ اس میں غلط کیا ہے؟ کیا ڈونٹ بیچنے کے لیے کسی کو غریب ہونا پڑےگا؟
I can’t figure out whats wrong with it. Could be a side hustle, could be a passion , i mean why one have to be “poor” to be eligible to sell donuts??
— Nousheen Ashraf (@Nousheen_Ashraf) May 3, 2023
ایک صارف نے لکھا کہ صرف ڈونٹس ہی تو ہیں، لوگ اس کی گاڑی سے کیوں جل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جائیں ڈونٹ خریدیں اور ان سے لطف اندوز ہوں۔
Donuts hi to hain yr, why are people jealous of his civic. J go and buy from him and enjoy donuts. https://t.co/ndzz30dAzl
— fatima. (@whopschnoop) May 3, 2023
کچھ لوگوں نے نوجوان کے اتنی مہنگی گاڑی میں ڈونٹس بیچنے کے عمل کو شہرت حاصل کرنے کا ایک طریقہ کہا۔ قیصر نامی صارف نے لکھا کہ کروڑوں کی گاڑی میں ڈونٹ بیچنے کا مقصد صرف سستی شہرت حاصل کرنا ہے جہاں دو تین یو ٹیوبرز نے اس کا انٹرویو لیا، یہ خود کو سٹار سمجھنے لگے گا۔
کڑوڑوں کی گاڑی میں ڈونٹس بیچنے کا مقصد صرف سستی شہرت حاصل کرنا ہے ۔۔۔ جہاں دو تین یوٹیوبر نے اس کا انٹرویو لیا اس نے خود اسٹار سمجھ لینا ہے https://t.co/qu6yuptovO
— Qaisar Kamran Siddiqui (@QaisarCamran) May 2, 2023
یاد رہے اس سے قبل بھی ملتان سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ الیکٹریکل انجینئر نے بے روزگاری سے تنگ آ کر اپنی گاڑی میں بریانی کا اسٹال لگایا تھا۔ اس کے علاوہ حالات سے ستائے ہوئے اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے شخص نے گھر کی بنی ہوئی بریانی فروخت کرنے کا کاروبار شروع کیا تھا۔