وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے دورہ بھارت پر تحریک انصاف کی اعلٰی قیادت ایک پیج پر نظر نہیں آئی۔ چیئرمین عمران خان سمیت فواد چوہدری اور شیریں مزاری جہاں مذمت اور مخالفت میں یک زبان ہو کر بولے، وہیں شاہ محمود قریشی اپنے جانشین وزیر خارجہ کی حمایت پر کمر بستہ نظر آئے۔
آج صبح شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے کراچی سے براہ راست گوا روانگی سے قبل ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دورے کے دوران ان کی توجہ صرف شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس پر مرکوز ہو گی۔
On my way to Goa, India. Will be leading the Pakistan delegation at the Shanghai Cooperation Organization CFM. My decision to attend this meeting illustrates Pakistan’s strong commitment to the charter of SCO.
During my visit, which is focused exclusively on the SCO, I look… pic.twitter.com/cChUWj9okR
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) May 4, 2023
بلاول بھٹو نے اپنے دورہ بھارت کے دوران دوست ممالک کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ تعمیری مذاکرات کے لیے امید کا اظہار کیا۔’اجلاس میں شرکت کا فیصلہ یہ واضح پیغام دیتا ہے کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کو کتنی اہمیت دیتا ہے اور اس کے چارٹر کے ساتھ مضبوط عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔‘
تحریکِ انصاف کی جانب سے بلاول بھٹو کے دورے کی مخالفت کا آغاز فواد چوہدری کی جانب سے دو زبانوں میں تحریر مذمتی ٹوئیٹس داغ کر کیا گیا، جس میں پی ٹی آئی رہنما نے بلاول بھٹو کے گوا کے دورے کی سخت مذمت کی۔
بلاول بھٹو ویڈیو لنک پر اجلاس میں شرکت کر سکتے تھے لیکن مودی کی محبت میں ان حکمرانوں کیلئے کشمیریوں پر مظالم اور مسلمانوں اور اقلیتوں کے ساتھ ظلم کی کوئ اہمیت نہیں، اس دورے کی شدید مذمت کرتے ہیں مودی جنتا کو خوش کرنے کیلئے یہ حکمران ہر حد پار کرنے کو تیار ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 4, 2023
’بلاول بھٹو ویڈیو لنک پر اجلاس میں شرکت کر سکتے تھے لیکن مودی کی محبت میں ان حکمرانوں کے لیے کشمیریوں پر مظالم اور مسلمانوں اور اقلیتوں کے ساتھ ظلم کی کوئی اہمیت نہیں، مودی کو خوش کرنے کے لیے یہ حکمران ہر حد پار کرنے کو تیار ہیں۔‘
مذمت اور مخالفت پر مبنی دوسرا ٹوئٹر اٹیک رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر شیریں مزاری کی جانب سے آیا۔ انہوں نے لکھا: ’جیسا کہ میں نے پہلے بتایا تھا کہ امپورٹڈ وزیر خارجہ امریکہ کو اسرائیل اور انڈیا کے حوالے سے خوش کرنے کے باجوہ پلان کے ساتھ اپنی وفاداری ظاہر کرنے کے لیے گوا جانے کے لیے بے چین ہے۔‘
ڈاکٹر شیریں مزاری کے مطابق بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر افغانستان کے اجلاس کو نظرانداز کیا کیونکہ وہاں کوئی فوٹو سیشن نہیں ہونا تھا۔ انڈیا کی جانب سے دوطرفہ ملاقات سے انکار کے باوجود وہ جانے کے لیے بے چین ہیں۔
As I had pointed out earlier, Imported FM desperate to go to Goa to show his loyalty to Bajwa Plan of appeasing US on Israel & India. He again missed mtg on Afgh bec no photo ops there! Despite insult by India of refusal to arrange bilateral mtgs, he's desperate to go!… pic.twitter.com/tdkLtn4yVj
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) May 4, 2023
بلاول بھٹو کے دورہ بھارت کی مخالفت میں تیسرا تیر خود چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پھینکا۔ انہوں نے بلاول بھٹو کے دورہ بھارت کو پاکستان کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی فیصلہ کو تسلیم کرنے کے مترادف قرار دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر وی نیوز سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انڈیا سے تعلقات توڑنے کا فیصلہ 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کی بنیاد پر کیا تھا۔ ’بلاول بھٹو کے دورہ بھارت کا مطلب ہے کہ ہم نے انڈیا کہ 5اگست 2019 کے اقدام کو تسلیم کر لیا۔‘
تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے برخلاف پارٹی وائس چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹو کے دورہ بھارت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بطور رکن ملک شنگھائی تعاون تنظیم کو اہمیت دینا ہوگی۔
SMQ unlike other PTI leaders appreciates BBZ India Visit as a vital step for regional prosperity#BBZVisitsIndia #BilawalBhuttoZardari #SCO #India #Goa pic.twitter.com/KnuLOQFxN8
— Ali Salman (@AliSalmanOne) May 4, 2023
’اگر ہمیں سیاسی، معاشی اور امن و امان سے متعلق ترقی کرنی ہے تو ہمیں اس تنظیم کو اہمیت دینی ہوگی اور اس خطے کی بہتری کے لیے ہمیں اس فورم کو استعمال کرنا چاہیے۔‘