سپریم کورٹ نے اعجاز نامی مجرم کی سزا برقرار رکھتے ہوئے بریت کے لیے دائر اپیل خارج کر دی ۔
یہ بھی پڑھیں: شہری کا بیوی بچوں کے سامنے قتل، ویڈیو وائرل
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس کے تحت مجرم نے اہلیہ کی موت سے پولیس کو آگاہ ہی نہیں کیا اور گھر میں اپنی اہلیہ کی غیر طبعی موت کی ٹھوس وضاحت پیش نہیں کر سکا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بلاشبہ شکوک سے بالاتر شواہد پیش کرنا استغاثہ کی ذمہ داری ہوتی ہے اور موجودہ کیس میں مجرم کی ذمے داری تھی کہ اہلیہ کی غیر طبعی موت کی وضاحت پیش کرتا۔
عدالت کے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ مجرم اعجاز اہلیہ کے قتل کے بعد 37 دن تک مفرور رہا۔
مزید پڑھیے: کراچی: بیوی اور ہونے والے بچے کے قتل میں ملوث شخص گرفتار
مجرم نے سنہ 2010 میں اپنی اہلیہ صفیہ بی بی کو قتل کیا تھا اور ٹرائل کورٹ نے مجرم کو سزائے موت دی تھی جسے لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے برقرار رکھا۔