اپر کرم میں امتحانی مرکز پر فائرنگ سمیت 2 مختلف واقعات میں 5 اساتذہ سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد امتحان ملتوی کرتے ہوئے ضلعے میں ہائی الرٹ اور اسپتالوں میں ایمرجنسی لگا دی گئی۔
ڈسٹرک پولیس افسر اپر کرم محمد عمران نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ پہلے واقعے میں ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس میں ایک اسکول ٹیچر جاں بحق ہو گئے جب کہ دوسرا واقعہ ایک اسکول میں پیش آیا جہاں مسلح افراد نے اسٹاف روم میں امتحانی ڈیوٹی دینے آئے اساتذہ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 4 اساتذہ اور 3 ڈرائیوروں کی جان چلی گئی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا نشانہ بنائے گئے تمام اساتذہ امتحانی ڈیوٹی پر تھے۔ ضلع بھر میں آمد و رفت کے راستے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بند کردیے گئے ہیں اور اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
قبل ازیں پارا چنار میں ایک چلتی گاڑی پر بھی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک استاد قتل ہوگئے۔
پولیس افسر محمد حسنین نے وی نیوز کو بتایا کہ اپر کرم میں فائرنگ کے 2 واقعات پیش آئے جن میں سے پہلے واقعے میں نامعلوم مسلح افراد نے شلوزان روڈ پر چلتی گاڑی ہر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں میٹرک کے امتحان میں اپنی ڈیوٹی دے کر واپس آنے والے ایک اسکول ٹیچر جاں بحق ہوگئے جس کے بعد حملہ اور فرار ہو گئے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال پارا چنار کے مطابق فائرنگ کے پہلے واقعے میں جاں بحق استاد کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا جن کی میت لواحقین کے حوالے کردی گئی۔
محمد حسنین نے بتایا کہ دوسرا واقعہ تری مینگل ہائی اسکول میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے اسکول میں گھس کر اساتذہ کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مسلح افراد نے اسٹاف روم میں فائرنگ کردی جس سے مذکورہ ہلاکتیں ہوئیں جب کہ حملہ اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
اسکول میں فائرنگ اور ہلاکتوں کے سبب 28 اپریل سے شروع ہونے والے میٹرک کے امتحانات کا سلسلہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔
واقعے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز جائے مواقع پر پہنچ گئی اور سرچ آپریشن گی شروع کر دیا، تاہم آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
دریں اثنا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ حملہ آوروں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اپر کرم اور پارہ چنار میں 8 اساتذہ کے قتل کی شدید مذمت
صدر مملکت کا ڈیوٹی پر مامور اساتذہ کے دو واقعات میں قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار
علم دشمنوں کی جانب سے اساتذہ پر حملہ قابل مذمت ہے، صدر مملکت pic.twitter.com/FZnJN8oV70
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) May 4, 2023
دریں اثنا وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
واقعے کی وجہ بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہاؤس کا کہنا ہے کہ یہ فائرنگ زمین کے تنازعے کے باعث ہوئی ہے، تاہم حکومت کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی۔
کمشنر کوہاٹ ڈویژن محمد علی شاہ نے وی نیوز کو بتایا کہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
واقعے کے خلاف سرکاری اسکولوں کے اساتذہ پاراچنار پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے فائرنگ میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی اساتذہ نے ملزمان کی گرفتاری تک اسکول بند رکھنے کا بھی اعلان کیا۔
دریں اثنا صحافی نبی جان نے وی نیوز کا بتایا کہ فائرنگ کے بعد حالات کشیدہ ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے کے بعد سے تاحال علاقے میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا ویڈیو پیغام
ڈپٹی کمشنر کرم سید سیف الاسلام نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ کرم میں مشران اہل تشیع اور اہل سنت نے امن قائم کرنے میں ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعرات کے واقعات کے تناظر میں بھی مذکورہ عمائدین ان سے رابطے میں ہیں اور امن کے حوالے سے دونوں فریقین بھرپور کوشش کر رہے ہیں جو جلد از جلد امن بحال ہو جائے گا۔
سید سیف الاسلام کا کہنا تھا کہ پہلے کی طرح آج کے واقعات بھی زمینی تنازعات کے باعث رونما ہوئے تاہم معاملات بہتر بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ پولیس و قانون نافذ کرنے والے ادارے، اہل تشیع اور اہل سنت سے تعلق رکھنے والے حضرات اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان واقعات کی تحقیقات سائنسی بنیادوں پر ہوگی اور اس کا جو بھی نتیجہ نکلے گا عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔