’اگر تقویٰ ہوتا تو 30 ہزار کا بکرا لاکھ میں نہ بکتا‘، اداکار نعمان اعجاز کی تنقید

جمعرات 5 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عید قرباں میں چند روز باقی ہیں اور مویشی منڈیوں میں جانوروں کی قیمتیں دگنی ہو گئی ہیں۔ مویشی منڈی جانے والے شہری مویشی مہنگے ہونے اور بیوپاری خریدار نہ ہونے کے شکوے کرتے نظر آتے ہیں۔

پاکستان کے معروف اور سینیئر اداکار نعمان اعجاز بھی جانوروں کی قیمت سے پریشان نظر آتے ہیں انہوں نے کہا کہ قربانی عبادت ہے لیکن ہم نے اس کاروبار اور دکھاوا بنا دیا ہے۔ اگر لوگوں میں تقویٰ ہوتا تو 30 ہزار کا بکرا لاکھ میں نا بکتا۔ آخر میں انہوں نے لکھا کہ اللہ ہم سب کو ہدایت دے۔

اداکار کے اس بیان پر جہاں کئی سوشل میڈیا صارفین ان کے بیان سے متفق نظر آئے وہیں چند نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ ایک صارف نے لکھا کہ جو لوگ جانور کو پال کر بڑا کرتے ہیں اور ایک شہر سے دوسرے شہر لے جاتے ہیں ان کی محنت اور خرچے کو بھی دیکھیں۔ صارف نے مزید کہا کہ ہر انسان کاروبار میں منافع رکھتا ہے۔ ایک اور صارف نے اداکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 50 ہزار کا سوٹ لیتے ہوئے تو مہنگا نہیں لگتا لیکن بکرا مہنگا لگ رہا ہے۔

وسیم عباس نے اداکار کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے لکھا کہ واقعی آج کل قربانی دکھاوا بن گئی ہے لوگ دکھاوا کرتے ہیں کہ دیکھو ہم کتنے مہنگے اور زیادہ جانور لے کر آئے ہیں۔ احسن حسن نامی صارف نے کہا کہ جب بھی کوئی اسلامی تہوار آتا ہے جیسے ہو یا رمضان تو لوگ چیزیں مہنگی کر دیتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ لوگوں کو خریدنا ہے ان کی مجبوری ہے۔

اس سے پہلے بھی نعمان اعجاز نے قربانی کے جانور کی بڑھتی قیمتوں پر تشویش کا اظہارکیا تھا اور جانور کا موازنہ آئی فون سے کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’سب سمجھتے ہیں کہ  آئی فون مہنگا ہے لیکن جب آپ قربانی کا جانور لینے تو جائیں، پتا لگتا ہے کہ  بیوپاری جائیداد کے کاغذات مانگ رہے ہیں‘۔

ایک اور پوسٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’اس وقت اگر مویشی منڈی میں مرغی بھی کھڑی کر دو تو اس کے بھی ایک لاکھ مانگ لیں گے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp