کلیجی (جگر) کو گوشت میں سب سے زیادہ غذائیت بخش سمجھا جاتا ہے، کیونکہ اس میں آئرن، فاسفورس، تانبا، میگنیشیم، وٹامن اے، ڈی، ای، کے اور دیگر اہم غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
اسی طرح مغز، گردے، دل اور دیگر آرگن گوشتیں بھی پروٹین، معدنیات اور وٹامنز کا مضبوط ذریعہ ہوتی ہیں، جو معمولی کھانوں کے مقابلے میں مخصوص غذائیت فراہم کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانیوں نے ایک سال میں کتنا دودھ پیا اور کتنا گوشت کھایا؟
ماہرین کے مطابق، اگرچہ یہ گوشت غذائیت میں بھرپور ہیں، ان کا استعمال محتاط انداز میں ہونا چاہیے۔ مثال کے طور پر جگر میں وٹامن اے کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، اس لیے اسے اعتدال میں لینا ضروری ہے۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ہفتے میں ایک یا دو بار جگر یا دماغ جیسا گوشت استعمال کیا جا سکتا ہے، تاکہ بغیر کسی ضمنی اثرات کےاضافی غذائیت حاصل کی جا سکے۔