وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اشرافیہ کو اس بات کا جواب دینا ہے کہ تنخواہ دار طبقہ ان سے زیادہ ٹیکس بھر رہا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے سوا سال میں جن سنگین حالات کا پوری قوم نے سامنا کیا وہ کسی بھی لحاظ سے معمولی نہیں۔ عام آدمی نے جتنی قربانیاں دی ہیں اور تنخواہ دار طبقے نے جو بوجھ اٹھایا ہے، اس سے اس عرصے میں پاکستان ایسے مقام پر آگیا ہے جہاں سے اسے پرواز بھرنی ہے۔
اشرافیہ کو اس بات کا جواب دینا ہے کہ تنخواہ دار طبقہ ان سے زیادہ ٹیکس بھر رہا ہے، تنخواہ دار طبقے نے معیشت کو 400 ارب روپے دیے۔ اب وقت آگیا ہے کہ آج کے بجٹ کے بعد معاشی نمو کی طرف بڑھنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6 فیصد اضافہ کی تجویز وزیراعظم نے مسترد کردی
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے انڈیا کو روایتی جنگ میں شکست دی ہے، اب ہمیں معاشی میدان میں بھی آگے نکلنا ہے۔ قوم یکجا ہے اور ایسا موقع صدیوں میں ملتا ہے، اس سے فائدہ اٹھانا ہے۔ دشمن نے پانی کے حوالے سے جو دھمکیاں ہیں، ہم پانی کے اپنے حق میں کوئی خلل برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جتنے مظالم ہورہے ہیں اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ ان مظالم کو روکنے کے لیے کوشش کریں۔ ہم فلسطنیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکرگزار ہوں، انہوں نے پانی کی اسٹوریج کو بڑھانے کے لیے بڑی محنت کی۔ بجٹ کے حوالے سے وزیر خزانہ اور متعلقہ حکام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے بڑی عرق ریزی سے بجٹ تیار کیا۔
یہ بھی پڑھیے ترقیاتی بجٹ: انفراسٹرکچر، تعلیم، پانی اور توانائی سمیت ترجیحی منصوبوں کے لیے کھربوں روپے مختص
قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ نے بجٹ 2025-2026 کی منظوری دیدی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6 فیصد جبکہ پنشنرز کی پنشن میں 7 فیصد اضافے کی تجویز دی جسے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مسترد کردیا۔