اسپیس ایکس اور ایکسیئم اسپیس کی جانب سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے طے شدہ چوتھے نجی خلائی مشن ایکسیئم-4 کی روانگی ایک بار پھر ملتوی کر دی گئی ہے، یہ فیصلہ فالکن 9 راکٹ میں مائع آکسیجن کے اخراج کا پتا چلنے کے بعد کیا گیا۔
منگل کی شب اسپیس ایکس نے ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا کہ فالکن 9 راکٹ میں لیکیج کی مرمت کے لیے وقت درکار ہے، اس لیے ایکسیئم-4 کا بدھ کا لانچ مؤخر کیا جا رہا ہے۔ ’مرمت مکمل ہونے اور رینج کی دستیابی کے بعد نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔‘
Standing down from tomorrow’s Falcon 9 launch of Ax-4 to the @Space_Station to allow additional time for SpaceX teams to repair the LOx leak identified during post static fire booster inspections. Once complete – and pending Range availability – we will share a new launch date pic.twitter.com/FwRc8k2Bc0
— SpaceX (@SpaceX) June 11, 2025
اس سے قبل منگل کی صبح ہونے والا پہلا شیڈول بھی ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر پر تیز ہواؤں کے باعث منسوخ کردیا گیا تھا، فالکن 9 راکٹ کو بدھ کی ایسٹرن ڈے لائٹ ٹائم کے مطابق صبح 8 بجے دوبارہ روانہ کرنے کا منصوبہ تھا، جبکہ ایک متبادل وقت جمعرات کی صبح 7:37 بجے مختص کیا گیا تھا۔
ایکسیئم-4 مشن کی تفصیلات
ایکسیئم اسپیس، جو ہیوسٹن میں قائم ایک نجی کمپنی ہے، 2030 سے قبل دنیا کا پہلا تجارتی خلائی اسٹیشن تعمیر کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، ایکسیئم-4 مشن کی قیادت پیگی وِٹسن کر رہی ہیں، جو ناسا کی سابق خلا نورد اور اب ایکسیئم اسپیس میں انسانی خلائی پروازوں کی ڈائریکٹر ہیں۔
65 سالہ پیگی وِٹسن کی سربراہی میں اس تجارتی مشن کے دیگر عملے میں انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے پائلٹ شبھانشو شکلا، پولینڈ سے تعلق رکھنے والے اور یورپی خلائی ایجنسی سے وابستہ سلاوش اوزنانسکی-ویشنیوسکی اور ہنگری سے تعلق رکھنے والے تیبور کاپو شامل ہوں گے۔
یہ مشن 14 دن پر محیط ہو گا، جس دوران عملہ 60 سائنسی تجربات اور ٹیکنالوجی ڈیموسٹریشنز کرے گا، جن کا محور انسانی تحقیق، زمین کا مشاہدہ، حیاتیاتی، مٹیریلز اور زندگی سے متعلق سائنس ہو گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایکسیئم-3 مشن رواں سال 18 جنوری کو کینیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ ہوا تھا، جو یورپی شہریوں کا پہلا تجارتی خلائی سفر تھا۔