پشاور میں بدھ کے روز زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.7 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس زلزلے کا مرکز افغانستان کے ہندوکش پہاڑی سلسلے میں واقع تھا جبکہ اس کی گہرائی 211 کلومیٹر زیرِ زمین تھی۔
یہ بھی پڑھیں:سوات اور گردونواح میں زلزلہ، ریکٹر اسکیل پر شدت 4.7 ریکارڈ
زلزلے کے باعث شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا، اور لوگ گھروں، دفاتر اور دیگر عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ ابتدائی طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور ممکنہ آفٹر شاکس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
زلزلہ کیوں آتاہے؟
زلزلہ کیوں آتاہے؟ اس کی کیاسائنسی وجوہات ہیں، ماہرین ارضیات اس بارے میں کیاکہتے ہیں؟
زیر زمین ارضیاتی پلیٹیں یا بڑی بڑی چٹانیں جب شدید دباؤکے تحت ٹوٹتی اور سرکتی ہیں تو زمین کی سطح پر اس کے شدید اثرات نمودارہوتے ہیں، جنہیں زلزلے کا نام دیاجاتا ہے۔
زلزلے کا مرکزی مقام محور کہلاتا ہے جبکہ محورکے عین اوپرکے مقام کو زلزلے کا مرکز یا ایپی سنٹر کہا جاتا ہے۔
3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیں
ماہرین کے مطابق 3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیں جنہیں سائنس مک ویوز کہا جاتا ہے۔ انہیں پی، ایس اور ایل ویو بھی کہاجاتا ہے۔ یہ لہریں محور سے تمام اطراف میں پھیلتی ہیں۔
زلزلے سے ہونے والے نقصان کا انحصار اس کی زیر زمین گہرائی اور شدت پرہوتاہے سطح زمین سے گہرائی جتنی کم ہوگی سطح زمین کے اوپر تباہی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔