انٹارکٹیکا میں شاہی پینگوئن کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی کا سبب کیا ہے؟

بدھ 11 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انٹارکٹیکا میں موجود ایمپیرر یعنی شاہی پینگوئن کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے، جس کی بڑی وجہ عالمی حدت اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات بتائی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی انٹارکٹک سروے کے ماہر پیٹر فریٹ ویل کی زیرِ نگرانی کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شاہی پینگوئن کی تعداد میں تقریباً 25 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے، جو ماہرین کی ابتدائی پیشگوئیوں سے کہیں زیادہ تشویشناک ہے۔

پیٹر فریٹ ویل کا کہنا ہے کہ ہمارے سامنے ماحولیاتی تبدیلی اور تیزی سے گرتی ہوئی آبادی کی ایک افسوسناک تصویر ہے، یہ سب ہماری توقعات سے بھی تیز ہو رہا ہے لیکن ابھی دیر نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹیکا کے پینگوئنز بھی ٹرمپ ٹیرف متاثرین میں شامل

پیٹر فریٹ ویل کے مطابق اس تحقیق میں پینگوئن کی 16 کالونیوں کی نگرانی کی گئی، جو دنیا بھر میں موجود شاہی پینگوئن کی کل آبادی کا تقریباً ایک تہائی حصہ بنتی ہیں۔

’گلوبل وارمنگ یا عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے قطب جنوبی یا انٹارکٹیکا کی برف پگھل رہی ہے جس سے ایمپیرر پینگوئن کی بقا خطرے میں پڑ رہی ہے۔‘

رپورٹ کے مطابق ایمپرر پینگوئن اپنی بقا اور سردی سے بچنے اور بیرونی حملہ آوروں سے محفوظ رہنے کے لیے اکثر اکٹھے مل کر زندگی گزارتے ہیں ۔

مزید پڑھیں: انٹارکٹیکا کی تیزی سے پگھلتی برف کا سمندروں پر کتنا خوفناک اثر  پڑ سکتا ہے؟

ایمپیرر پینگوئن کے بچوں کی پیدائش اور پرورش سمندر پر تیرتے برف کے بڑے ٹکڑوں پر ہوتی ہے، جسے فاسٹ آئس کہا جاتا ہے، یہ ٹکڑے زمین یا برف کے بڑے حصے سے مکمل طور پر علیحدہ نہیں ہوتے بلکہ ان کا کچھ حصہ ان سے جڑا ہوتا ہے، پیدائش سے موت تک ایمپیرر پینگوئن اپنی زندگی برف کے اوپر یا اس کے اردگرد گزارتے ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا میں پائی جانے والی پینگوئن کی کل 18 اقسام میں ایمپیرر پینگوئن سب سے بڑے ہیں، ان کا شمار دنیا میں پائے جانے والے سب سے بڑے پرندوں میں ہوتا ہے، ان کی قامت کم و بیش 120 سینٹی میٹر اور وزن 40 کلوگرام کے لگ بھگ ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp