بھارت کے شہر گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں عشائیے کے موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اپنے بھارتی ہم منصب اور میزبان ایس جے شنکر سے ایک سرسری ملاقات میں خیریت دریافت کی۔
واضح رہے کہ بلاول بھٹو شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے جمعرات کی سہ پہر گووا پہنچے، سنہ 2011 میں حنا ربانی کھرکی بھارت کے سابق وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا سے ملاقات کے بعد سے کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ پہلا بھارتی دورہ ہے۔
حنا ربانی کھر اس وقت پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔
واضح رہے کہ دسمبر 2016 میں خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز کے بھارت دورے کے بعد یہ پاکستان کا پہلا اعلیٰ سطحی دورہ ہے۔
بھارت کے لیے فلائٹ میں سوار ہونے سے پہلے پاکستانی وزیر خارجہ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ وہ گووا میں ہونے والے ایس سی او اجلاس میں شریک وفد کی قیادت کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس اجلاس میں شرکت کا فیصلہ پاکستان کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وہ دوست ممالک کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ تعمیری بات چیت کے منتظر ہیں۔
بھارت میں جاری ایس سی او اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر، چینی کے کن گینگ، روس کے سرگئی لاوروف، پاکستان کے بلاول بھٹو، ازبکستان کے بختیور سیدوف اور ایس سی او کے سیکریٹری جنرل ژانگ منگ اور قازقستان، کرغزستان و تاجکستان کے وزرائے خارجہ نے بھی شرکت کی۔