سپریم کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہےکہ سائلنٹ وِٹنس تھیوری کے مطابق بغیر عینی گواہ کے ویڈیو ثبوت قابل قبول ہیں۔
جسٹس ہاشم خان کاکڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 13 صفحات پر مشتمل اپنے تفصیلی تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ سائلنٹ وِٹنس تھیوری کے مطابق بغیر عینی گواہ کے ویڈیو ثبوت قابل قبول ہیں کیونکہ مستند فوٹیج خود اپنے حق میں ثبوت بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نور مقدم قتل کیس :مجرم ظاہر جعفر کی پھانسی کی سزا برقرار
تحریری فیصلے کے مطابق ریکارڈ شدہ ویڈیو یا تصاویر بطور شہادت پیش کی جا سکتی ہیں، قابل اعتماد نظام سے لی گئی فوٹیج خود بخود شہادت بن سکتی ہے، بینک ڈکیتی کیس میں ویڈیو فوٹیج بغیر گواہ کے قبول کی گئی۔
crl.p._467_2023. by Asadullah on Scribd
سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے اس ہائی پروفائل قتل کیس میں سزایافتہ مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھتے ہوئے زیادتی کی سزا عمر قید میں تبدیل کردی، اسی طرح ظاہر جعفر کو نور مقدم کے اغوا کے الزام کے تحت سنائی گئی سزا ختم کرتے بری کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر ذہنی مریض ہے، وکیل سلمان صفدر کا مؤقف
سپریم کورٹ نے نور مقدم کو غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے پر ظاہر جعفر کی سزا برقرار رکھی ہے، اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ امریکی عدالتوں میں سائلنٹ وِٹنس اصول کو وسیع پیمانے پر تسلیم کر لیا گیا، ملزم ظاہر جعفر نور مقدم کا بے رحم قاتل ہے، ہمدردی کے قابل نہیں، دونوں لوئر کورٹس کا فیصلہ متفقہ طور پر درست قرار دیا جاتا ہے۔
فیصلے کے مطابق ملزم کی جانب سے نور مقدم پر جسمانی تشدد کی ویڈیو ثبوت کے طور پر پیش کی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج، ڈی وی آر اور ہارڈ ڈسک قابلِ قبول شہادت ہیں، ویڈیو ریکارڈنگ میں کوئی ترمیم ثابت نہیں ہوئی، ملزم کی شناخت صحیح نکلی۔
ڈی این اے رپورٹ سے زیادتی کی تصدیق ہوئی، آلہ قتل پر مقتولہ کا خون موجود ہے، نور مقدم کی اپنے گھر موجودگی کی مجرم کوئی وضاحت نہ دے سکا، عدالت کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل شواہد اب بنیادی شہادت تصور کیے جاتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر سی سی ٹی وی فوٹیج مقررہ معیار پر پوری اترے تو تصدیق کی ضرورت نہیں، عدالت نے شریک ملزمان محمد افتخار اور محمد جان کی سزا برقرار رکھتے ہوئے اب تک قید کاٹنے پر رہا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔