دہشتگردی کے خلاف پاک بھارت مذاکرات ناگزیر ہیں، بلاول بھٹو

جمعرات 12 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت ناگزیر ہے، اور اگر ہم بات چیت نہیں کریں گے تو دہشتگردی جیسے مشترکہ خطرات سے نمٹنا ناممکن ہوگا۔

امریکی جریدے ’فارن پالیسی‘ کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ہم پر جھوٹے الزامات لگیں گے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے فوری طور پر غیرجانبدار اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی کیونکہ پاکستان اس واقعے میں ملوث نہیں تھا۔ بھارت نے جس دہشتگرد حملے کو جواز بنا کر پاکستان پر الزام لگایا، وہ دراصل ایک ’اندرونی‘ معاملہ تھا، اور 2 ماہ گزرنے کے باوجود بھارتی حکومت اپنے دعووں کے حق میں کوئی قابلِ اعتبار شواہد فراہم نہیں کرسکی۔

بلاول نے بھارتی فضائی حملوں اور جھوٹے دعوؤں پر بھی سخت تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ بھارت آج تک یہ بتانے سے قاصر ہے کہ اس نے پاکستان میں کس دہشتگرد کو نشانہ بنایا؟ جبکہ پاکستان کے پاس ان معصوم شہریوں کے نام، تصاویر اور شناخت موجود ہے جو بھارتی جارحیت کا نشانہ بنے۔ بھارتی حکومت نے ساری جنگ جھوٹ پر کھڑی کی اور بھارتی میڈیا نے اس جھوٹ کو بڑھاوا دیا۔

پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں بھارتی طیارے مار گرائے جانے پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، ہر میزائل، ہر حملہ ریکارڈ ہوتا ہے۔ ہمارے پاس نہ صرف طیاروں کے ماڈل، پائلٹس کے نام، بلکہ وہ اسپتال بھی معلوم ہیں جہاں زندہ بچنے والے زیر علاج ہیں۔ یہ تمام معلومات ہم نے فراہم کی ہیں، لیکن بھارت اپنی عوام کو سچ بتانے کو تیار نہیں۔

مزید پڑھیں:  بلاول بھٹو کا بھارت کو دو ٹوک پیغام، پانی بند کیا تو اعلانِ جنگ سمجھا جائے گا

جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان خود یہ تمام شواہد بین الاقوامی طور پر کیوں نہیں پیش کرتا، تو بلاول کا کہنا تھا کہ پاکستان نے یہ تفصیلات فراہم کی ہیں اور مزید بھی فراہم کرنے کو تیار ہے، لیکن بھارتی طیارے پاکستانی نہیں، بھارتی سرزمین پر گرے تھے اور سچ بتانے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے دہشتگرد تنظیموں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے لشکرِ طیبہ اور لشکرِ جھنگوی جیسے گروہوں کے خلاف نہ صرف اپنے مفاد میں بلکہ ایف اے ٹی ایف کے مطالبات کے تحت سخت اقدامات کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت یا کسی اور ملک کو کسی نئے گروہ یا مشتبہ شخص پر خدشات ہیں تو وہ شواہد فراہم کریں، ہم کارروائی کریں گے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف عملی اقدامات کر رہا ہے اور اگر بھارت سنجیدہ ہوتا تو پاکستان سے تعاون کرتا، لیکن بھارت کی ضد، رابطے سے انکار اور سیاسی فائدے کی خاطر الزام تراشی نے دونوں ممالک کو جنگ کے قریب کر دیا ہے، جو کسی کے مفاد میں نہیں۔ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کو جھوٹ کے بجائے سچ بولنے پر مجبور کرے، کیونکہ امن سچ سے آئے گا، جھوٹ سے صرف تباہی جنم لیتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp