احمد آباد ایئرپورٹ کے نزدیک آبادی پر گر کے تباہ ہونے والے ایئرانڈیا کے طیارے کی تباہی کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق احمد آباد ایئرپورٹ سے پرواز بھرنے والے ایئر انڈیا کے طیارے میں 242 مسافر سوار تھے، طیارہ اڑنا کے فوری بعد ہی گر کر تباہ ہوگیا۔
Caught On Cam: Passenger plane crashes near Ahmedabad Airport.#PlaneCrash #Gujarat #Ahmedabad #ViralVideo pic.twitter.com/EkitM2Eg9Y
— TIMES NOW (@TimesNow) June 12, 2025
احمد آباد سے لندن کے لیے روانہ ہونے والا ایئر انڈیا کا مسافر بردار طیارہ، میگھانی کے علاقے میں ہوائی اڈے کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا۔ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بوئنگ ڈریملائنر 787 تھا۔
بھارتی شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ (DGCA) کے مطابق، طیارے میں کل 242 افراد سوار تھے، جن میں 2 پائلٹ اور 10 کیبن کریو کے ارکان شامل تھے۔
طیارے کی کمان کیپٹن سمیٹ سبھروال کے پاس تھی جبکہ فرسٹ آفیسر کلاِیو کنڈر معاون پائلٹ کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
Air India's AI171 (Ahmedabad- London) with around 242 passengers on board has reportedly crashed near #Ahmedabad (AMD) airport during take off. #AirIndia #PlaneCrash pic.twitter.com/J5sDtzxZis
— The-Pulse (@ThePulseIndia) June 12, 2025
قومی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (NDRF) کے ترجمان کے مطابق، جائے حادثہ پر امدادی کارروائیوں کے لیے گاندھی نگر سے این ڈی آر ایف کی 3 ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، جن میں مجموعی طور پر 90 اہلکار شامل ہیں۔ ان کے علاوہ مزید 3 ٹیمیں ودودرا سے روانہ کی جا رہی ہیں تاکہ امدادی سرگرمیوں کو مؤثر بنایا جا سکے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق طیارہ مکمل ایندھن کے ساتھ روانہ ہوا تھا کیونکہ اسے طویل فاصلے تک سفر کرنا تھا۔ حادثے کی جگہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم حادثے کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
ایئر انڈیا نے بھی حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ حادثے سے متعلق تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔
حادثے کے مقام پر گہرے دھوئیں کے بادل نظر آئے اور فوری طور پر ریسکیو ٹیمیں، فائر بریگیڈ اور پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں ہیں۔
واقعے کے بعد سڑکیں بند کرکے علاقے کو محفوظ بنایا گیا۔ ابتدائی رپورٹس میں کسی جانی نقصان کی تصدیق ابھی نہیں ہوئی۔ تاہم حادثے کی مکمل تفتیش جاری ہے۔
حکام کے مطابق تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا جائے گا اور جلد مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔