انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی یعنی آئی اے ای اے نے ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔
یہ قرارداد امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے پیش کی گئی، جسے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے 35 رکنی بورڈ آف گورنرز نے بند کمرہ اجلاس میں منظور کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق 19 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، 3 نے مخالفت کی، جب کہ 11 اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے جوہری طاقت بننے کا خواب پورا نہیں ہونے دیں گے، صدر ٹرمپ
ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے متعلق درکار تعاون میں کمی کرتے ہوئے ضروری معلومات فراہم نہیں کررہا، یہ پہلا موقع ہے کہ گزشتہ 20 سال میں ایران کو اس نوعیت کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
قرارداد میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور جوہری سرگرمیوں سے متعلق شفاف معلومات فراہم کرے، ایران نے اس قرارداد کو سیاسی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے جوہری معاہدے کی بحالی کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:جوہری پروگرام بند نہیں ہوسکتا، اسرائیل نہ بتائے ہمیں کیا کرنا ہے، ایران
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت ایران کے ساتھ امریکا کے جاری جوہری مذاکرات پر اثرانداز ہو سکتی ہے اور عالمی سطح پر ایران پر دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔