فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایران پر اسرائیلی حملوں کو وحشیانہ جارحیت قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو روکنے کے لیے متحدہ مؤقف اختیار کرے اور اس کے جرائم کا خاتمہ یقینی بنائے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ جارحیت ایک خطرناک اشتعال انگیزی ہے جو خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے۔ یہ انتہا پسند نیتن یاہو حکومت کی جانب سے خطے کو کھلی جنگ کی طرف گھسیٹنے کی سازش کی عکاسی کرتی ہے۔
مزید پڑھیں :ایران پر اسرائیلی حملے 2024 کے مقابلے میں کہیں زیادہ شدید اور غیر متوقع کیوں؟
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حملے بین الاقوامی اصولوں اور کنونشنز کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور یہ ثابت کرتے ہیں کہ اسرائیل پورے خطے کے لیے وجودی خطرہ بن چکا ہے۔
حماس نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی قیادت اور عوام کو سینئر کمانڈروں اور جوہری سائنس دانوں کی شہادت پر گہری تعزیت پیش کی ہے۔
مزید پڑھیں :پاکستان کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا دو ٹوک ردعمل
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں ایران اور اسرائیل کے درمیان براہِ راست فوجی تصادم کے خطرات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اور متعدد عالمی قوتیں کشیدگی کم کرنے کی کوشش میں ہیں۔