چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو پاکستان کا ردعمل یقینی ہوگا۔
برسلز میں یورپین یونین تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا، مودی حکومت نے پہلگام واقعے کے حوالے سے ابھی تک کوئی شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کو پاک بھارت جامع مذاکرات میں کردار ادا کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ پہلگام واقعے پر پاکستان نے بھارت کو آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی، جس کے جواب میں بھارت نے بلااشتعال جارحیت کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس منصوبے کو غیر قانونی طور پر معطل کردیا، معاہدہ معطل کرنا خطے میں امن کو خراب کرنے کے مترادف ہے، ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہوسکتا ہے،بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستان نے اپنا جوابی حق استعمال کیا، پوری کشیدگی میں پاکستان نے جارحانہ اقدامات کے بجائے تحمل سے کام لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو پاکستان کا ردعمل یقینی ہوگا اور پاکستان کو مجبورا اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کا بھارت کو دو ٹوک پیغام، پانی بند کیا تو اعلانِ جنگ سمجھا جائے گا
بلاول بھٹو نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف علاقائی ماحولیاتی نظام کو خطرہ ہے بلکہ آبی سفارت کاری سے متعلق بین الاقوامی اصولوں کی سالمیت کو بھی خطرہ ہے۔
انہوں ںے واضح کیا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، کشمیر، پانی اور تجارت جیسے معاملات صرف بات چیت کے ذریعے حل کیے جا سکتے ہیں۔
سندھ طاس معاہدے سے رو گردانی کی تو دنیا کا کوئی معاہدہ قابل عمل نہیں رہے گا
اس موقع پر مصدق ملک نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے سے رو گردانی کی تو دنیا کا کوئی معاہدہ قابل عمل نہیں رہے گا، بھارتی اقدام سے کسی ملک کو کسی دوسرے ملک کا پانی روکنے کا لائسنس مل جائے گا، بھارت پانی جیسے بنیادی وسائل پر حق کی نئی تشریح گھڑ رہا ہے۔
اس موقع پر بلاول بھٹوزرداری نے اسرائیل کے ایران پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کری اور کہا کہ ایرانی پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں،اسرائیل نےاپنےہمسایہ ممالک پرحملہ کیا، فلسطین میں نسل کشی کی اور اب یہ جنگ ہمارے خطے تک پہنچ چکی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ عالمی دنیا امن قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔