مظفرآباد کے مرکز میں واقع لال قلعہ، جسے مقامی زبان میں ’رتا قلعہ‘ بھی کہا جاتا ہے، ساڑھے 400 سال پرانا تاریخی قلعہ ہے۔ اس کی بنیاد 1549ء میں چک خاندان نے رکھی، جبکہ بعد ازاں اسے مظفرآباد کے بانی سلطان مظفر خان نے مکمل کروایا۔
یہ قلعہ ڈوگرہ اور سکھ حکمرانوں کے دور میں سیاسی اور دفاعی مرکز کے طور پر استعمال ہوتا رہا۔ 3 اطراف سے دریا سے گھرا یہ قلعہ حسنِ فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ ہے، جس میں دریا کے گول پتھروں اور ہاتھ سے بنی پختہ اینٹوں کا استعمال کیا گیا۔
قلعے میں کئی زیرِ زمین کمرے، کال کوٹھڑیاں اور 3 بڑے صحن موجود ہیں۔ ماضی میں اس کا رقبہ 59 کنال تھا، جو کم ہو کر اب تقریباً 15 کنال رہ گیا ہے۔
یہ عظیم قلعہ موسمیاتی اثرات جیسے 1992 کے سیلاب اور 2005 کے زلزلے کے باوجود آج بھی اپنی تاریخی شناخت قائم رکھے ہوئے ہے۔
اس قلعے کے بارے میں مزید جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں