پاکستان اور ترکیہ نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد خطے کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے خطے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں ایران کا اسرائیل کے خلاف ’آپریشن وعدہ صادق سوم‘ جاری، میزائل حملوں میں 4 اسرائیلی ہلاک
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں نے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، جو اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے صریح منافی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے کہاکہ یہ جارحیت نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام پر اسرائیل کے مسلسل مظالم کی بھی شدید مذمت کی اور کہاکہ اسرائیل کو مکمل آزادی کے ساتھ ظلم و بربریت جاری رکھنے دیا جا رہا ہے، جو ناقابلِ قبول ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے بھرپور اور تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا، چاہے وہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل ہو یا او آئی سی جیسے اہم فورمز ہوں۔
وزیراعظم نے بتایا کہ موجودہ صورتِ حال کے تناظر میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار آئندہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، جو استنبول میں منعقد ہو رہا ہے۔
انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو اسلامک کوآپریشن یوتھ فورم (ICYF) کی جانب سے اعلیٰ اعزاز سے نوازے جانے پر مبارکباد بھی پیش کی۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر کو ٹیلیفون، پاکستان کی طرف سے اظہار یکجہتی
دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو موجودہ صورتحال میں اپنی سفارتی کوششوں سے بھی آگاہ کیا اور اس امر پر اتفاق کیا کہ امن کے لیے باہمی روابط اور قریبی رابطہ کاری جاری رکھی جائے گی۔