ایران کے سابق بادشاہ محمد رضا پہلوی کے بیٹے رضا پہلوی نے ایران میں حکومت کے ممکنہ خاتمے کے بعد کے سیاسی منظرنامے کے لیے اپنا منصوبہ عوام کے سامنے پیش کر دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے تازہ بیان میں رضا پہلوی نے کہاکہ ایرانی عوام کو موجودہ نظامِ حکومت کے خاتمے کے بعد کی صورتحال پر فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ ان کے پاس مستقبل کے ایران کے لیے ایک جامع منصوبہ موجود ہے۔
My Fellow Countrymen,
The Islamic Republic has reached its end and is in the process of collapsing. Khamenei, like a frightened rat, has gone into hiding underground and has lost control of the situation. What has begun is irreversible. The future is bright, and together, we… https://t.co/XEyL5IM05t
— Reza Pahlavi (@PahlaviReza) June 17, 2025
انہوں نے کہا کہ ہم نے ابتدائی 100 دنوں کے لیے ایک عبوری حکومت اور اس کے بعد ایک قومی جمہوری حکومت کے قیام کی تیاری کر رکھی ہے تاکہ ملک میں سیاسی استحکام، آزادی اور جمہوریت کی بنیاد رکھی جا سکے۔
رضا پہلوی نے ایرانی فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو بھی پیغام دیا کہ وہ ایسی حکومت کی حمایت میں عوام کے خلاف کھڑے نہ ہوں جس کا اختتام قریب آ چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایران کے سپاہی اور اہلکار عوام کا ساتھ دیں، نہ کہ ایک ایسے زوال پذیر نظام کا جو ان کے اپنے ملک کے لیے بھی نقصان دہ بن چکا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران کے اندرونی حالات کشیدگی کا شکار ہیں اور بیرونی سطح پر بھی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رضا پہلوی طویل عرصے سے بیرون ملک سے ایران میں جمہوری نظام کے قیام کے لیے سرگرم ہیں اور حالیہ عرصے میں ان کے بیانات میں ایران کے اندر ممکنہ تبدیلی کے حوالے سے اعتماد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ رضا پہلوی کا یہ بیان ایران میں عوامی بے چینی اور عالمی دباؤ کے تناظر میں ایک اہم سیاسی پیغام ہے، جس کا مقصد داخلی اداروں کو نئی سمت دکھانا اور ممکنہ عبوری دور حکومت کے لیے ذہن سازی کرنا ہے۔