ایران میں حکومت کی ممکنہ تبدیلی کے بعد کا نقشہ کیا ہوگا؟ رضا پہلوی کا اہم بیان سامنے آگیا

بدھ 18 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران کے سابق بادشاہ محمد رضا پہلوی کے بیٹے رضا پہلوی نے ایران میں حکومت کے ممکنہ خاتمے کے بعد کے سیاسی منظرنامے کے لیے اپنا منصوبہ عوام کے سامنے پیش کر دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے تازہ بیان میں رضا پہلوی نے کہاکہ ایرانی عوام کو موجودہ نظامِ حکومت کے خاتمے کے بعد کی صورتحال پر فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ ان کے پاس مستقبل کے ایران کے لیے ایک جامع منصوبہ موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ابتدائی 100 دنوں کے لیے ایک عبوری حکومت اور اس کے بعد ایک قومی جمہوری حکومت کے قیام کی تیاری کر رکھی ہے تاکہ ملک میں سیاسی استحکام، آزادی اور جمہوریت کی بنیاد رکھی جا سکے۔

رضا پہلوی نے ایرانی فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو بھی پیغام دیا کہ وہ ایسی حکومت کی حمایت میں عوام کے خلاف کھڑے نہ ہوں جس کا اختتام قریب آ چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایران کے سپاہی اور اہلکار عوام کا ساتھ دیں، نہ کہ ایک ایسے زوال پذیر نظام کا جو ان کے اپنے ملک کے لیے بھی نقصان دہ بن چکا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران کے اندرونی حالات کشیدگی کا شکار ہیں اور بیرونی سطح پر بھی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رضا پہلوی طویل عرصے سے بیرون ملک سے ایران میں جمہوری نظام کے قیام کے لیے سرگرم ہیں اور حالیہ عرصے میں ان کے بیانات میں ایران کے اندر ممکنہ تبدیلی کے حوالے سے اعتماد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ رضا پہلوی کا یہ بیان ایران میں عوامی بے چینی اور عالمی دباؤ کے تناظر میں ایک اہم سیاسی پیغام ہے، جس کا مقصد داخلی اداروں کو نئی سمت دکھانا اور ممکنہ عبوری دور حکومت کے لیے ذہن سازی کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp