ہمارے انگلیوں اور پاؤں کی جلد کا پانی میں بھیگنے کے بعد جھریاں پیدا کرنا ایک انوکھا اور حیران کن عمل ہے جس نے دہائیوں سے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال رکھا ہے۔
بی بی سی پر شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ تحقیق کے مطابق یہ عمل ہمارے جسم کے اعصابی نظام، خاص طور پر سمپیتھیٹک اعصاب کے ذریعے کنٹرول ہوتا ہے، جو خون کی نالیوں کو سکڑنے کا سبب بنتے ہیں اور یہ جھریاں تشکیل پاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: جلد پر جھریاں،وقت سے پہلے کیوں پڑ جاتی ہیں؟
یہ ردعمل صرف ہماری انگلیوں اور پاؤں تک محدود ہے اور چند منٹ پانی میں رہنے کے بعد ہوتا ہے۔ یہ عمل اعصابی سگنلز کے ذریعے خون کی نالیوں کے سکڑنے سے ہوتا ہے، جس سے جلد سوجھ جاتی ہے اور جھریاں بن جاتی ہیں۔
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ انگلیوں کی جھریاں ہمیں پانی سے گیلے ماحول میں بہتر کارکردگی دکھانے میں مدد دیتی ہیں، مثلاً گیلے ہاتھوں سے چیزوں کو پکڑتے یا پانی میں چلتے ہوئے ان جھریوں سے گرفت مضبوط ہوتی تھی۔ اگر ہم بغیر جھریوں کے گیلی اشیا اٹھائیں تو اس سے ہمیں گرفت قائم رکھنے میں زیادہ توانائی خرچ کرنا ہوگا۔ لیکن ہماری جلد پانی میں ہونے کی وجہ سے ہمارا دماغ اسے جھریاں پیدا کرنے کی پیغام دیتا ہے تاکہ ان سے ہاتھوں اور دوسری اشیا کے درمیان رگڑ پیدا ہو اور یہ گیلی حالت میں چیزوں کو پکڑنے میں مدد دیں۔ تحقیق کے مطابق جھریاں پیدا ہونے کے بعد ہمارے ہاتھ کسی چیز کو پکڑنے میں 12 فیصد کم کوشش خرچ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: چہرے پر بڑھتی جھریاں حل کیا؟
اس کے علاوہ انگلیوں کی جھریاں ہمارے صحت کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرسکتی ہیں۔ جلد کے اس ردعمل میں تبدیلیاں شوگر، سیسٹک فائبروسس، اعصابی چوٹیں اور دل و دماغی صحت کے مسائل جیسے امراض سے منسلک ہیں۔ پانی کی موجودگی میں پیدا ہونے والی ان جھریوں کا مطالعہ ایک سادہ اور غیر مہنگا طریقہ ہے جس کے ذریعے ڈاکٹرز نروس اور خون کی نالیوں کی صحت کا اندازہ لگا سکتے ہیں جو بیماریوں کی تشخیص میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔