کون سے آن لائن کام کرنے والوں پر ٹیکس عائد ہوگا؟

جمعہ 20 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت نے آئندہ مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے لیے دیگر سیکٹرز کے ساتھ آن لائن کام کرنے، خرید و فرخت کرنے اور آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر بھی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ گو 10 جون کو پیش کیے گئے بجٹ میں اس ٹیکس کی تفصیل سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا تھا لیکن اب اس کی تفصیلات سامنے آگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آن لائن کاروبار اور کوریئر سروس والوں کے لیے بری خبر

آن لائن کاروبار کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کی مخالفت جبکہ آن لائن پڑھانے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کی حمایت کی گئی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے تمام آن لائن کاروبار کرنے والوں پر 15 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد کر دی جبکہ آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز منظور کرلی ہے۔

مزید پڑھیے: آن لائن خریداری کرنے والے محتاط رہیں، پی ٹی اے کی وارننگ

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ آن لائن پڑھنے پڑھانے کا رجحان بڑھ گیا ہے، اس آن لائن اکیڈمیز کا کاروبار کروڑوں میں چل رہا ہے، ایک آن لائن اکیڈمی ماہانہ 2 کروڑ تک کما رہی ہے، اگر کوئی اکیڈمی یا ٹیچر آن لائن پڑھائی سے کروڑوں کہا رہا ہے تو اسے اب ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

سینیٹ کمیٹی نے دیگر آن لائن کاروبار کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنے سے متعلق بجٹ میں دی گئی تجویز کو مسترد کر دیا۔

مزید پڑھیں: آن لائن کاروبار کے فروغ میں خواتین کیسے اہم کردار ادا کر رہی ہیں؟

مسلم لیگ ن کی سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ ہم لوگ ای کامرس پر انکم ٹیکس لگانے کی تجویز کو اس لیے مسترد کرتے ہیں کہ حکومت دکانداروں پر ٹیکس کا نفاذ تو ابھی تک نہیں کر سکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دکانداروں کی تعداد بھی زیادہ اور آمدنی بھی زیادہ ہے لہٰذا پہلے ان پر ٹیکس کا نفاذ ہو پھر آن لائن کاروبار کرنے والوں پر ٹیکس عائد کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp