چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کو سفارتی سطح پر بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، ہم نے یہ جنگ بھی جیتی، پاکستان سچ کے ساتھ اور بھارت جھوٹ کے ساتھ کھڑا تھا۔
جمعرات کے روز بلاول بھٹو زرداری سفارتی دورہ مکمل کرکے کراچی پہنچے، کراچی ایئرپورٹ پر اترے جہاں پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کو پاک بھارت جامع مذاکرات میں کردار ادا کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد نے حالیہ ہفتوں میں امریکا، برطانیہ اور یورپ کے مختلف ممالک کا دورہ کیا جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں، پالیسی سازوں اور پاکستانی کمیونٹی سے ملاقاتیں کیں۔
پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپسی کے موقع پر کراچی ائیرپورٹ کے باہر استقبال کی تیاریاں مکمل، عوام کی بڑی تعداد اپنے قائد کا استقبال کرنے کیلئے پہنچ گئی۔ pic.twitter.com/ORvBM3rmfj
— team_bilawal (@NEWS_BILAWAL) June 20, 2025
بلاول بھٹو کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا جب پاک بھارت کشیدگی کے بات وفاقی حکومت نے عالمی برادری کو پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کرنے کے لیے سفارتی وفد مختلف ممالک میں بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ بطور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے سفارتی تجربے کو عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کی نمائندگی اور تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
دورے کے دوران پاکستانی وفد نے اقوامِ متحدہ، امریکی کانگریس، برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ، یورپی یونین کے حکام، اور مختلف تھنک ٹینکس سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد نہ صرف پاکستان کے خارجہ تعلقات کو مضبوط بنانا تھا بلکہ جمہوریت، انسانی حقوق، اور معیشت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنا بھی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی ایشیا میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہے، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو کی پارٹی کے اندر اور ملکی سیاست میں واپسی کو اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ آئندہ چند ماہ میں بلدیاتی انتخابات اور پارلیمانی سرگرمیوں میں تیزی متوقع ہے، بعض تجزیہ کاروں کے مطابق یہ دورہ نہ صرف عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ بہتر بنانے کی کوشش تھی بلکہ ملک میں پیپلز پارٹی کی پوزیشن مضبوط کرنے کا اقدام بھی۔
بھارت سفارتی سطح پر بھی ناکام رہا
کراچی پہنچے پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت ہم سے 7 گنا بڑا ملک ہے پاک فوج نے اسے عبرت ناک شکست دی، جنگ ہارنے کے بعد بھارت کی کوشش تھی کہ سفارتی محاذ پر ہمیں ہرائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سفارتی سطح پر بھی ناکام رہا، ہم نے یہ جنگ بھی جیتی، پاکستان سچ کے ساتھ اور بھارت جھوٹ کے ساتھ کھڑا تھا۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ عالمی میڈیا پر پاکستان کا بیانیہ جیت گیا اور بھارت ہار گیا، جب ملک کے صدر زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف ہیں تو بھارت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انتھک محنت کے بعد سفارتی سطح پر بھی جنگ جیتی، پاکستان سچ کے ساتھ کھڑا تھا اور بھارت جھوٹ کے ساتھ کھڑا تھا، بین الاقوامی میڈیا پر پاکستان کا بیانیہ جیت گیا اور بھارت کے بیانیے کو شکست ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے کشمیر کا مسئلہ بہت اہم رہا ہے، اسی مسئلے پر پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی گئی، چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بھارت نے پہلی رات جب اپنے جہاز اڑائے تھے، اور پاکستان کے کشمیر کے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا کر شہید کیے تھے، تو ہماری فورسز نے بھارت کے 6 جنگی جہاز گرائے تھے، پہلے وہ نہیں مانتے تھے، وہ ایک مہینے بعد مان چکے ہیں کہ ہاں آپ نے ہمارے جہاز گرائے ۔
’بھارت کو ماننا پڑ رہا ہے کہ کشمیر اندرونی نہیں بین الاقوامی معاملہ ہے‘
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے جگہ جگہ کشمیر کی آواز اٹھائی، اس جنگ سے پہلے بھارت کا مؤقف تھا کہ کشمیر تو اس کا اندرونی معاملہ ہے، اب ان کو ماننا پڑ رہا ہے کہ کشمیر اندرونی نہیں بین الاقوامی معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی کہتے ہیں کہ کشمیر کا معاملہ حل کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کروانے کے لیے تیار ہیں، یہ تاریخی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سندھو پر تاریخی حملہ کیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں دریائے سندھ پر ایسا حملہ نہیں ہوا، جیسے مودی آج کرنے جا رہا ہے، ان کی یہ دھمکی کہ وہ پانی روکیں گے، ہم نے جنگ کے دوران کہا تھا کہ جب سندھو کی بات آتی ہے تو چاہے وہ پاکستان ہو یا بین الاقوامی سطح پر ہو، پاکستان پیپلزپارٹی صف اول کا کردار ادا کرتی ہے۔
بھارت سندھو کی طرف میلی آنکھ دکھاتا ہے تو ہم ایک اور جنگ لڑیں گے اور ان کو ایک اور شکست دیں گے
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم یہ نہیں ہونے دیں گے کہ اگر بھارت سندھو کی طرف میلی آنکھ دکھاتا ہے تو ہم ایک اور جنگ لڑیں گے اور ان کو ایک اور شکست دیں گے، ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا، اس کے تحت 6 میں سے 3 دریا پاکستان کے حوالے جبکہ باقی 3 بھارت کے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس 2 آپشن ہیں، یا عالمی قانون اور سندھ طاس معاہدہ مانے، اگر نہیں مانتے تو پاکستان ایک اور جنگ کرے گا، اور 6 کے 6 دریا ہمارے ہوں گے۔