آیت اللہ خامنہ ای نے ممکنہ جانشین کے لیے نام تجویز کردیے، امریکی اخبار کا دعویٰ

ہفتہ 21 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اپنے ممکنہ جانشین کے لیے تین ممتاز علما کے نام تجویز کردیے ہیں۔

اخبار کے مطابق یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اسرائیل اور امریکا کے ساتھ کشیدگی انتہاؤں کو چھو رہی ہے، اور ایرانی قیادت کو خدشہ ہے کہ دشمن ممالک ان کے خلاف قاتلانہ کارروائی کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ایران کے تازہ و کاری ترین حملے پر اسرائیل بلبلا اٹھا، آیت اللہ خامنہ ای کو شہید کرنے کی دھمکی

’جانشینی کی فہرست میں بیٹے کا نام شامل نہیں‘

رپورٹ کے مطابق خامنہ ای کے بیٹے مجتبیٰ خامنہ ای جو کہ ایک معروف عالم دین اور پاسدارانِ انقلاب کے قریب تصور کیے جاتے ہیں، اس ممکنہ فہرست میں شامل نہیں۔ حالانکہ مجتبیٰ کو طویل عرصے سے سپریم لیڈر کا جانشین سمجھا جا رہا تھا۔

قبل ازیں سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو بھی خامنہ ای کے بعد اعلیٰ ترین عہدے کے لیے ممکنہ امیدوار مانا جاتا تھا، لیکن وہ مئی 2024 میں ایک المناک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

’الیکٹرانک رابطوں پر مکمل پابندی‘

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 86 سالہ سپریم لیڈر نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر الیکٹرانک پیغام رسانی مکمل طور پر ترک کردی ہے اور اب وہ صرف ایک قابل اعتماد مشیر کے ذریعے پیغامات کا تبادلہ کرتے ہیں۔

ایرانی وزارتِ اطلاعات نے بھی سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام سینیئر سرکاری اہلکاروں اور فوجی کمانڈرز پر موبائل فون اور دیگر الیکٹرانک آلات کے استعمال پر سخت پابندیاں عائد کردی ہیں۔

’امریکا اور اسرائیل کی دھمکیاں اور ردعمل‘

ایران کو درپیش خطرات کا اندازہ اس سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ چند روز قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک متنازع بیان میں کہا تھا کہ انہیں معلوم ہے آیت اللہ خامنہ ای کہاں موجود ہیں اور وہ ایک ’آسان ہدف‘ ہیں، تاہم فی الحال انہیں قتل نہیں کیا جا رہا۔

اس سے قبل رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اسرائیل نے خامنہ ای کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن مبینہ طور پر امریکی صدر نے اس اقدام کو ویٹو کردیا۔

مزید برآں آسٹریلوی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اگر خامنہ ای کا خاتمہ ہو جائے تو یہ جنگ کو بڑھانے کے بجائے شاید ختم کرنے کا باعث بنے گا۔

سپریم لیڈر کے وسیع اختیارات

خیال رہے کہ ایران میں سپریم لیڈر کا عہدہ سب سے بااختیار اور کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نہ صرف ایرانی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف ہیں بلکہ عدلیہ، پارلیمان اور انتظامیہ پر بھی ان کا بالواسطہ کنٹرول ہے۔ ان کے بعد کے جانشین کا انتخاب ایران کے مستقبل کی داخلی اور خارجی پالیسیوں پر گہرے اثرات ڈالے گا۔

یہ بھی پڑھیں امریکا سن لے، ایران سرینڈر نہیں کرے گا، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک اعلان

فی الوقت ایرانی حکام یا سرکاری ذرائع کی جانب سے نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp