نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے پاکستان کا پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو جنگ کے مترادف تصور کیا جائے گا۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کونسل کے 51ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیاکہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے اور پاکستان ایسی کسی حرکت کو برداشت نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کردیا
اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دیا، جس کے دوران بھارتی فضائیہ کے 6 جنگی طیارے مار گرائے گئے اور متعدد فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا رویہ نہ صرف پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہے بلکہ پورے خطے کے استحکام کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔
انہوں نے مسئلہ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے پر زور دیا۔ اس موقع پر انہوں نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی کے حالیہ دورہ پاکستان و آزاد کشمیر کو خوش آئند قرار دیا۔
نائب وزیراعظم نے کہاکہ بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی روکنے یا سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوئی بھی کوشش کھلی جارحیت تصور کی جائے گی۔
انہوں نے عالمی برادری، خاص طور پر مسلم دنیا پر زور دیا کہ وہ بھارت کے ان اقدامات کا نوٹس لے جو خطے کو جنگ کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔
اسحاق ڈار نے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ ٹی ٹی پی اور داعش جیسے گروہ جو غیر ملکی حمایت سے چل رہے ہیں، افغانستان سے پاکستان پر حملے کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان ان دہشتگردوں کے خلاف ہر ممکن اقدام کرے گا اور او آئی سی سے مکمل حمایت کا متقاضی ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہاکہ اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کی قرارداد پاکستان نے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے پیش کی، اور تنظیم کے اسلاموفوبیا کے لیے خصوصی ایلچی کی تقرری کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ او آئی سی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نمایاں اور مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔
اسحاق ڈار نے اعلان کیاکہ آئندہ ماہ پاکستان سلامتی کونسل کے اجلاس میں او آئی سی اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون بڑھانے کی تجویز پیش کرے گا تاکہ مسلم دنیا کے مسائل کو عالمی سطح پر زیادہ مؤثر انداز میں اجاگر کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا، بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار
اپنے خطاب کے اختتام پر اسحاق ڈار نے کہاکہ مسلم دنیا کو موجودہ چیلنجز کا مقابلہ اتحاد، بصیرت اور عزم کے ساتھ کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون امت مسلمہ کے مفادات کا فروغ ہے، اور پاکستان ہر سطح پر مسلم دنیا کی ترجمانی کرتا رہے گا۔