توانائی شعبے میں بڑی پیشرفت، گردشی قرض کم کرنے کے لیے 1275 ارب روپے کا تاریخی معاہدہ

اتوار 22 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت کی کوششیں رنگ لے آئیں، توانائی کے شعبے میں گردشی قرض کے دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے 18 بینکوں کے کنسورشیم کے ساتھ 1275 ارب روپے کے قرض کے تاریخی معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔

وزارت توانائی کے مطابق اس معاہدے کا مقصد پرانے مہنگے قرضوں کی جگہ نیا پیکیج کم شرحِ سود پر حاصل کرنا ہے، جس سے سرکلر ڈیٹ پر دباؤ نمایاں حد تک کم ہو جائے گا۔ نئی فنانسنگ کے لیے شرح منافع 3 ماہ کا کائبور مائنس 0.9 فیصد مقرر کی گئی ہے جبکہ صارفین پر کوئی نیا سرچارج عائد نہیں کیا جائے گا۔

معاہدے کے تحت 683 ارب روپے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 592 ارب روپے پرانے بقایاجات کی مد میں آزاد پاور پروڈیوسرز (IPPs) کو ادا کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: پاور سیکٹر گردشی قرضہ 9.5 ارب ڈالر تک پہنچنے کے باعث اصلاحات ناگزیر ہیں، اویس لغاری

مشیر خزانہ خرم شہزاد نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ یہ پیشرفت وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر قائم انرجی ٹاسک فورس کی مسلسل محنت اور بینکنگ سیکٹر کے ساتھ قریبی مشاورت کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے توانائی کے شعبے میں تاریخی اصلاحات متعارف کروائی ہیں، اور گردشی قرض کی دلدل سے نکلنے کے لیے دیرپا اور عملی حل پیش کیا ہے۔ معاہدے کی شرائط کے مطابق موجودہ ڈیٹ سروسنگ سرچارج 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ کے ذریعے اگلے 5 سے 6 سال میں مکمل ادائیگی ممکن بنائی جائے گی۔

اس معاہدے میں مشیر نجکاری محمد علی نے مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اور سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے معاہدے کی نگرانی کی۔ پاکستان بینکس ایسوسی ایشن نے 18 بینکوں کے ساتھ کئی ماہ جاری رہنے والی مشاورت میں قیادت کا کردار ادا کیا، جس کے نتیجے میں یہ قومی اہمیت کا حامل مالی معاہدہ ممکن ہو سکا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp