ایران کے تباہ کن تھرڈ جنریشن ’خیبر شکن‘ میزائل کی خصوصیات کیا ہیں؟

اتوار 22 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے، تازہ ایرانی حملے میں پہلی بار ’خیبر شکن‘ تھرڈ جنریشن میزائلوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ نہ صرف خطے میں تذویراتی طاقت کے توازن کو متاثر کرسکتے ہیں بلکہ اسرائیل کی دفاعی صلاحیتوں کے لیے ایک نیا چیلنج بھی بن سکتے ہیں۔

’خیبر شکن‘ تھرڈ جنریشن میزائل: کیا ہے یہ ہتھیار؟

ایران نے 2022 میں ’خیبر شکن‘ میزائل متعارف کرایا تھا، جو ’ذوالفقار‘ کلاس میزائل کی جدید شکل ہے۔ اسے ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے ڈیزائن کیا، اور یہ میزائل ایران کے اس اعلان کا حصہ تھا جس میں ’غیر متقارن دفاع‘ کو ترجیح دی گئی ہے۔

’خیبر شکن‘ میزائل اہم خصوصیات:

رینج: 1,450 کلومیٹر تک
ایندھن: سالڈ فیول، یعنی مائع ایندھن کے برعکس فوری لانچ کی صلاحیت

ریڈار سے بچاؤ: جدید اسٹیلتھ کوٹنگ اور نچلی پرواز کے سبب رڈار کو چکمہ دینے کی صلاحیت

مار کی درستگی: GPS اور انرشیل نیویگیشن سسٹمز سے لیس، ہدف پر دقت کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت

مزید پڑھیں: ایران پر حملوں میں شراکت نہ اجازت اور نہ ہی سہولت دی گئی، پاکستان

وزن اور رفتار: ہلکا وزن ہونے کے باوجود مچ 4 سے مچ 5 تک کی رفتار

’خیبر شکن‘ میزائل کا اسٹریٹجک اثر

خیبر شکن میزائل کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسے ایسے وقت میں تیار کیا گیا جب ایران پر عالمی پابندیاں عائد تھیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ میزائل خلیجی ریاستوں، اسرائیل، اور امریکی اڈوں تک رسائی رکھتا ہے، اور اگر اسرائیل پر حالیہ حملوں میں اس کا استعمال ہوا ہے تو یہ ایران کی میزائل ٹیکنالوجی میں ایک سنگ میل قرار دیا جا سکتا ہے۔

یہ میزائل دفاعی نظاموں کو توڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، خاص طور پر اگر اسے ڈرونز اور دوسرے میزائلوں کے ساتھ مشترکہ حملے میں استعمال کیا جائے، جیسا کہ ایران نے اپریل اور جون کے حملوں میں کیا۔

بین الاقوامی ردعمل اور تذویراتی تشویش

امریکا اور اسرائیل میں دفاعی تھنک ٹینکس اس نئی صورتحال کا گہری نظر سے جائزہ لے رہے ہیں۔ اگر ایران واقعی خیبر شکن میزائل استعمال کر چکا ہے تو اسرائیلی آئرن ڈوم اور ڈیویڈ سلنگ جیسے دفاعی نظاموں کے لیے یہ ایک سنجیدہ چیلنج بن سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp