شوگر ایڈوائزری بورڈ نے ملک میں چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے پر قابو پانے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں وزارت کے اعلیٰ حکام اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاست میں موجود شوگرملز مالکان اور ان کے رشتے دار کون ہیں؟َ
اجلاس میں ملک میں چینی کی موجودہ صورتحال، قیمتوں میں اضافے اور شوگر ملز کی جانب سے ممکنہ ذخیرہ اندوزی پر تفصیلی غور کیا گیا۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اس موقع پر کہا کہ چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے عوام شدید متاثر ہورہے ہیں، اس لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ بورڈ نے درآمدی چینی کی فراہمی کو سخت نگرانی کے ساتھ یقینی بنانے کی ہدایت دی تاکہ کوئی غیر قانونی منافع خوری نہ ہو۔
وفاقی حکومت نے شوگر ایڈوائزری بورڈ نے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔۔۔ چند روز میں درآمدی چینی سے متعلق رسمی کارروائیاں مکمل کرلی جائیں گی۔۔ فیصلہ وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اہم اجلاس میں کیا گیا۔۔۔ pic.twitter.com/3HkVgpzyWL
— javed soomro (@SoomroJaved) June 23, 2025
حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں رسمی کارروائیاں مکمل کر کے چینی درآمد کرلی جائے گی، جس کے بعد اسے مارکیٹ میں فراہم کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس، تاجکستان کو 40 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی سفارش
حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک کے مختلف حصوں میں چینی کی قیمت 150 روپے فی کلو سے تجاوز کرچکی ہے اور عام صارفین اس بنیادی ضرورت کی چیز کی دستیابی سے پریشان ہیں۔
اس تناظر میں حکومت کا یہ اقدام عوام کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے، تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا یہ درآمدی چینی واقعی صارفین تک مقررہ نرخ پر پہنچ سکے گی یا نہیں۔