امریکی فوجی اڈے پر ایرانی حملے کے بعد قطر نے اپنی فضائی حدود کھول دیں

منگل 24 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران نے پیر کے روز قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے پر محدود میزائل حملہ کیا، یہ کارروائی امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری کے جواب میں کی گئی، تاہم ایران نے یہ بھی اشارہ دیا کہ وہ خطے میں کشیدگی بڑھانے سے گریز کرنا چاہتا ہے۔

قطر نے مزید کہا کہ وہ حملے کے بعد بین الاقوامی قانون کے مطابق براہِ راست جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

قطری وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ہم العدید ایئر بیس پر ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اسے ریاستِ قطر کی خودمختاری، فضائی حدود اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی ایران کے قطر پر حملے کی مذمت، مکمل یکجہتی کا اعلان

قطر نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اس نے شہریوں اور مہمانوں کی حفاظت کے لیے عارضی طور پر اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، اسی روز دوحہ میں امریکی سفارتخانے نے امریکی شہریوں کو احتیاطی تدابیر کے تحت محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی۔

تاہم قطر نے عارضی طور پر بند کی گئی اپنی فضائی حدود کو دوبارہ کھول دیا ہے، منگل کی شب مقامی وقت کے مطابق آدھی رات کے فوراً بعد قطری حکام نے اعلان کیا کہ ملک میں فضائی سفر معمول کے مطابق دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، انہوں نے ایرانی حملے کو انتہائی کمزور ردعمل قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ایران نے حملے سے پہلے امریکا کو پیشگی اطلاع دے دی تھی۔

مزید پڑھیں: یو اے ای نے فضائی حدود بند کردی، میزبان فخر عالم نے جہاز میں بیٹھے کیا صورتحال دیکھی؟

صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایران نے اپنا غصہ نکال لیا ہے، اور امید ہے کہ اب مزید نفرت دیکھنے کو نہیں ملے گی۔

قطر نے العدید ایئر بیس پر ایرانی حملے کی مذمت کی، تاہم بتایا کہ اس نے مختصر اور درمیانے فاصلے کے بیلسٹک میزائل کامیابی سے روک لیے۔

ایران کا کہنا ہے کہ اس نے جتنے میزائل فائر کیے، وہ تعداد میں ان بموں کے برابر تھے جو امریکا نے ہفتے کے اختتام پر اس کی جوہری تنصیبات پر گرائے تھے۔ ایران نے مزید کہا کہ اس نے اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا کیونکہ وہ شہری آبادی سے دور واقع تھا۔

مزید پڑھیں: ایران کا قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ، خام تیل کی قیمت میں حیران کن کمی

یہ بیانات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ ایران امریکا کے ساتھ کشیدگی کم کرنا چاہتا ہے، وہی مؤقف جو صدر ٹرمپ نے بھی اتوار کو ایران پر حملے کے بعد اپنایا، ٹرمپ نے کہا کہ ایران اب امن و ہم آہنگی کی جانب بڑھ سکتا ہے اور انہوں نے اسرائیل کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دینے کی بات کی۔

ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کے مطابق، وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ دفاع قطر میں العدید ایئر بیس کو لاحق ممکنہ خطرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

بحرین کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دارالحکومت منامہ میں سائرن بجائے گئے اور شہریوں سے کہا گیا کہ وہ پرسکون رہیں اور قریبی محفوظ مقام پر چلے جائیں۔ وزارت نے مزید کہا کہ یہ اقدامات عوامی تحفظ اور ایمرجنسی رسپانس کو مؤثر بنانے کی پیشگی کوششوں کا حصہ ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران کے قطر میں فوجی اڈے پر حملے، وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے تشویش کا اظہار

بحرین نے بھی پیر کے روز احتیاطی طور پر فضائی ٹریفک عارضی طور پر معطل کر دی۔

بحرین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق وزارتِ ٹرانسپورٹ و ٹیلی کمیونیکیشن کے سول ایوی ایشن امور نے حالیہ علاقائی حالات کے پیش نظر ملک کی فضائی حدود میں ہوائی جہازوں کی پرواز عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کویت ایئرویز نے ایکس پر اعلان کیا کہ خطے کی صورتحال کے باعث روانگی کی پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران کا قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ، خام تیل کی قیمت میں حیران کن کمی

مصری فضائی کمپنی ایجپٹ ایئر نے بھی اعلان کیا کہ موجودہ صورتحال کے باعث اس نے عرب خلیجی ممالک کے لیے اور وہاں سے آنے والی تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔

’خطے کی صورتحال اور متعدد خلیجی ممالک کی فضائی حدود کی بندش کے باعث قاہرہ سے عرب خلیجی شہروں کی پروازیں اور واپسی کی پروازیں معطل کی جا رہی ہیں، جب تک کہ حالات معمول پر نہ آ جائیں۔‘

کویت کے سول ایوی ایشن ادارے نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی فضائی حدود کو علاقائی حالات کے تناظر میں احتیاطی تدابیر کے طور پر آج سے عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے، تاکہ اعلیٰ سطح کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: ہمارا ہدف امریکی ایئربیس تھا، برادر ملک قطر اور اس کے شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں، ایرانی نیشنل سیکیورٹی کونسل

متحدہ عرب امارات کے ایک حکومتی ترجمان نے بتایا کہ وہ علاقائی حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور مسلسل صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

’یہ حکمت عملی ہنگامی اور بحران سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر مرتب کردہ جامع منصوبے کا حصہ ہے، جس میں عوامی تحفظ اور تمام شعبوں میں معمولات کی بحالی کو ترجیح دی گئی ہے۔‘

میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی صبح تک خطے کے کئی ممالک نے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp