پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز ایک بار پھر خریداری کا رجحان دیکھنے میں آیا، جب سرمایہ کاروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔
اس مثبت خبر کے بعد مارکیٹ کے بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس میں دن کے دوران 5 ہزار سے زائد پوائنٹس کا شاندار اضافہ دیکھنے میں آیا، صبح 10 بج کر 40 منٹ پر کے ایس سی 100 انڈیکس 121,220.80 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو کہ 5,053.33 پوائنٹس یا 4.35 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
مارکیٹ میں تمام اہم شعبوں میں وسیع پیمانے پر خریداری دیکھی گئی، جن میں آٹو موبائل اسمبلرز، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں، بجلی پیدا کرنے والے ادارے اور ریفائنری شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہوگئے، صدر ٹرمپ کا اعلان
انڈیکس میں وزن رکھنے والے نمایاں شیئرز جیسے کہ حبکو، اے آر ایل، ایس ایس جی سی، پی ایس او، ماڑی، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، پی او ایل، یو بی ایل اور ایچ بی ایل سبز نشان میں ٹریڈ کرتے نظر آئے۔
ماہرین کے مطابق ایران اور اسرائیل کے مابین سیز فائر کے اعلان اور بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 3 سے 4 فیصد کمی نے مارکیٹ میں تیزی کو جنم دیا ہے اور مارکیٹ کا تاثر ہے کہ اب جغرافیائی طور پر سیاسی صورتحال قابو میں آ جائے گی۔”
واضح رہے کہ پیر کے روز امریکی حملے کے بعد ایران کے ساتھ کشیدگی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا تھا، اورکےایس سی 100 انڈیکس 3,855.77 پوائنٹس یا 3.21 فیصد کمی کے ساتھ 116,167.47 پر بند ہوا تھا۔
مزید پڑھیں:پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ٹریڈنگ پہلی بار ریکارڈ سطح پر بند ہوئی،بجٹ سے اسٹاک سرمایہ کار مطمئن
بین الاقوامی سطح پر بھی منگل کے روز جنگ بندی کی خبر کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی دیکھی گئی جبکہ ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی اور تیل کی قیمتوں میں نمایاں گراوٹ آئی، کیونکہ سپلائی میں رکاوٹوں کے خدشات کم ہو گئے۔
ایرانی حکام کی جانب سے جنگ بندی پر پر رضامندی کی تصدیق کی گئی، تاہم ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ جب تک اسرائیل حملے بند نہیں کرتا، جنگ بندی ممکن نہیں۔
تیل کی قیمتوں میں پیر کے روز 9 فیصد کمی کے بعد مزید 3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، کیونکہ ایران کی جانب سے امریکی بیس پر محض علامتی جوابی کارروائی نے ظاہر کر دیا کہ فی الحال وہ مزید حملوں سے گریز کرے گا۔
مزید پڑھیں:بجلی نرخ اور مہنگائی میں کمی نے اسٹاک ایکسچینج کو تگڑا کردیا
امریکی خام تیل کی قیمت 3.4 فیصد کمی کے بعد 66.15 ڈالر فی بیرل تک آ گئی، جو 11 جون کے بعد کم ترین سطح ہے۔
اس پیش رفت کے بعد دنیا بھر میں رسک اثاثوں کی مانگ میں اضافہ ہوا، ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.6 فیصد اور نیس ڈیک فیوچرز میں 0.9 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
یورپی مارکیٹوں میں یورواسٹاک 50 فیوچرز 1.3 فیصد اور ایف ٹی ایس سی فیوچرز 0.4 فیصد اوپر رہے، جبکہ ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسفک انڈیکس 1.8 فیصد اور جاپان کا نکی انڈیکس 1.4 فیصد بڑھا۔