جاپان کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ملکی سرزمین پر پہلی مرتبہ میزائل تجربہ کیا ہے، جو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے ٹائپ-88 سرفیس ٹو شپ میزائل تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میزائل تجربہ جاپان کے سب سے شمالی مرکزی جزیرے ہوکائیدو کی اینٹی ایئر فائرنگ رینج میں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:جاپانی کمپنی ‘آئی اسپیس’ کا دوسرا چاند مشن بھی ناکام، ‘ریزیلینس’ لینڈر چاند پر گر کر تباہ
جاپانی فوجی حکام کے مطابق گراؤنڈ سیلف ڈیفنس فورس کی پہلی آرٹلری بریگیڈ کی جانب سے کیے گئے اس مشق میں تقریباً 300 فوجیوں نے حصہ لیا، جنہوں نے ہوکائیدو کے جنوبی ساحل سے تقریباً 40 کلومیٹر دور ایک بغیر پائلٹ کی کشتی کو نشانہ بنایا۔
حکام کا کہنا ہے کہ میزائل تجربے کے نتائج کا جائزہ ابھی جاری ہے، تاہم یہ تجربہ اس وقت کیا گیا جب جاپان چین کو روکنے کے لیے اپنی جوابی حملے کی صلاحیت بڑھانے کی غرض سے فوجی قوت میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں:ایک جملہ جس نے جاپانی وزیر زراعت کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
جاپان رواں سال کے آخر سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل، بشمول ٹوماہاک، تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ماضی میں جاپان نے میزائل تجربات بیرون ملک یعنی امریکا اور آسٹریلیا جیسے دفاعی اتحادیوں کی سرزمین پر کیے تھے۔