کراچی کے علاقے سعود آباد سے لاپتا ہونے والے رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے عبدالباسط کو گوادر سے بحفاظت بازیاب کر لیا گیا۔
مولانا ہدایت الرحمان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا بیٹا کراچی سے بذریعہ بس گوادر پہنچا۔ والد کے مطابق بیٹے سے رابطہ نہ ہونے کے باعث وہ سخت پریشان تھے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی پولیس رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کو کیوں تلاش کر رہی ہے؟
مدرسہ جامعہ حنیفیہ کے مہتمم یامین منصوری کے مطابق عبدالباسط انتظامیہ کو اطلاع دیے بغیر مدرسے سے نکلا، اور بعد ازاں اس کے دوستوں کے ذریعے پتا چلا۔
عبدالباسط ساتویں جماعت کا طالبعلم ہے جبکہ اس کا بڑا بھائی عبدالوہاب بھی اسی مدرسے میں زیر تعلیم ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کی ایف آئی آر عبدالباسط کے نانا محمد آدم کی مدعیت میں تھانہ سعود آباد میں درج کر لی گئی ہے اور مدرسے کے اطراف لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہے۔
مولاناہدایت الرحمان کی تصدیق اور اظہار تشکر
رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان، امیر جماعت اسلامی بلوچستان اور قائد حق دو تحریک مولانا ہدایت الرحمان بلوچ بیٹے کی باسلامت بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحمدللہ! میرا فرزند عبدالباسط بخیر و عافیت اپنے گھر واپس پہنچ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیاسی جماعتوں نے بلوچستان کے عوام کو استعمال کیا، مولانا ہدایت الرحمان
ان کا کہنا تھا کہ اس کٹھن وقت میں جن احباب، سرکاری شخصیات، اداروں اور جماعتوں نے میرے بیٹے کی تلاش کے لیے کسی بھی صورت میں مدد، تعاون یا دعا کا اہتمام کیا، میں ان سب کا دل کی گہرائی سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا تھا کہ میں خصوصی طور پر وزیراعلیٰ بلوچستان، وزیراعلیٰ سندھ، ایس ایس پی کورنگی کراچی، وزراء، اراکین بلوچستان اسمبلی، جماعت اسلامی، حق دو تحریکاور دیگر سیاسی و سماجی جماعتوں کے قائدین اور تمام کارکنان و ذمہ داران کا تہہ دل سے مشکور ہوں، جنہوں نے مسلسل رابطہ رکھا اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا۔