پہلی ہی بارش میں اسلام آباد کا انڈرپاس بیٹھ گیا، ’کوئی تو محسن نقوی سے حساب مانگے‘

بدھ 25 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حال ہی میں ریکارڈ مدت میں تعمیر ہونے والا سرینا چوک کے انڈر پاس کا ایک حصہ اسلام آباد میں صبح سویرے ہونے والی بارش میں بیٹھ گیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک پر ایک بڑا سا گڑھا بنا ہوا ہے اور اسے ٹھیک کرنے کے لیے مشینری منگوائی گئی ہے۔

ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین اس پر تنقید کرتے نظرآئے۔ ایک صارف نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عجب اتفاق ہے جب بھی شریف خاندان برسر اقتدار آتے ہیں تو کبھی لاہور کی سڑکوں کا چونا پانی میں بہہ جاتا ہے تو کبھی انڈر پاسز بیٹھ جاتے ہیں۔ انہوں نے مریم نواز اور محسن نقوی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ والی کاوش مشترکہ ہے محسن اسپیڈ، شہباز اسپیڈ اور مریم اسپیڈ کی ہے۔

صحافی امیر عباس نے لکھا کہ اب ان سے تو نہ نیب پوچھنے والا ہے اور نہ ہی کوئی اور۔ میڈیا ویسے سہم کر بیٹھا ہے۔ اسلام آباد میں دھڑا دھڑ محسن سپیڈ کے نام پر ہبڑ دبڑ میں ناقص تعمیراتی منصوبے بنائے جا رہے ہیں تاکہ مسترد شدہ مینڈیٹ کو کام کے نام پر جواز فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا الیکشن چوری اور مسلط کردہ نظام کو اس طرح بھی عوامی قبولیت حاصل ہو سکتی ہے؟

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ پچھلے 2 سال میں محسن نقوی نے جو کام کروائے ہیں ان کا آڈٹ کروائیں۔

چیئرمین علما اتحاد کونسل علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ کوئی تو ان سے حساب مانگے۔

سعید بلوچ لکھتے ہیں کہ اسی طرح سیونتھ ایوینیو انٹرچینج کا وہ لوپ جو ہم نیوز آفس کے بالکل سامنے ہے وہ بھی بیٹھ گیا تھا، پھر کرین منگوا کر دوبارہ بھرتی کر کے اس کی مرمت کی گئی تھی، بی17 والا مارگلہ روڈ بھی بیٹھ گیا تھا، دیکھنا ہوگا کہ اسلام آباد میں تعمیراتی منصوبے کون سی کمپنی مکمل کر رہی ہے۔

یاسر ملک نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ شہر اقتدار میں کم عرصے میں مکمل ہونے والا جناح اسکوائر پراجیکٹ بھی ناقص ثابت ہوا۔ شہرِ اقتدار میں 84 دن میں 4.2 ارب کا جناح اسکوائر منصوبہ بارش میں بیٹھ گیا۔

واضح رہے اربوں کی لاگت سے تعمیر ہونے والا اس انفراسٹرکچر پراجیکٹ کا سنگ بنیاد وزیر اعظم شہباز شریف نے پانچ نومبر کو رکھا تھا اور اسے جنوری میں ٹریفک کے لیے کھولا گیا تھا۔ جو تقریباً 72 دن میں مکمل کیا گیا۔

سرینا چوک انٹرچینج پراجیکٹ تین انڈر پاسز اور رابطہ سڑکوں پرمشتمل ہے، یہ انٹرچینج سرینا ہوٹل، کنونشن سنٹر، شاہراہ دستور اور ڈپلومیٹک انکلیو کے جنکشن پر واقع ہے۔ سرینا چوک منصوبے کو خوبصورت درختوں، پھولوں اور لینڈ سکیپنگ سے مزین کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ریکارڈ مدت میں تعمیر ہونے والے رجب طیب اردوان انٹرچینج کی سڑک ایک ہی بارش میں بیٹھ گئی، ویڈیو وائرل

اس سے قبل ریکارڈ مدت میں تعمیر ہونے والے اسلام آباد کے رجب طیب اردوان انٹرچینج کی سڑک ایک ہی بارش میں بیٹھ گئی تھی جس پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی گئی تھی۔

رجب طیب اردوان انٹرچینج منصوبہ کی تکمیل کا دورانیہ بھی 180 روز مقرر کیا گیا تھا لیکن اسے 84 دنوں میں مکمل کر لیا گیا، اس منصوبہ میں ایف ٹین سے منسلک 4.3 کلومیٹر کی سڑکیں بھی تعمیر کی گئی تھیں اور بارش کے پانی کے نکاس کے لیے 2 کلومیٹر لمبے نالے بھی بنائے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp