وفاقی حکومت نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پراجیکٹ کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری دے دی ہے، منصوبے میں ایک اسپتال، سڑک، اسکول اور پارک شامل ہیں۔
وفاقی وزیر سمندری بحری امور جنید انور چوہدری کی زیر صدارت گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے منصوبے کے بارے میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں گڈانی میں جدید اور ماحول دوست شپ بریکنگ یارڈ کی ترقی کے لیے 12 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی نجی پورٹ ٹرمینل پر کارروائی، غیرقانونی شپ بریکنگ کا انکشاف
اس موقع پر وفاقی وزیر جنید انور چوہدری نے کہا کہ موجودہ شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل گرین یارڈ میں تبدیل کیا جائے گا، جس کا مقصد جدید انفراسٹرکچر، ماحولیاتی تحفظ اور بہتر حفاظتی معیارات پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت ایک 30 بیڈ اسپتال، 32 کلومیٹر سڑک، اسکول اور پارک کی تعمیر کی جائے گی تاکہ مقامی کمیونٹی کی معاونت کی جا سکے۔ اس کے علاوہ، مزدور کالونیاں اور صاف پانی کی فراہمی کی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی تاکہ شپ یارڈ کے مزدوروں کی کام کی اور رہائشی حالات کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی ٹرالنگ نے سمندری حیات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، وزیراعلی بلوچستان
ان کا کہنا تھا کہ گڈانی یارڈ کی جدید کاری سے سالانہ 1.2 ملین ٹن اسٹیل کی پیداوار کو مستحکم کیا جائے گا اور پاکستان کو سبز شپ ریسائیکلنگ کا علاقائی مرکز بنانے کی راہ ہموار ہو گی۔
یہ منصوبہ نہ صرف ماحولیاتی فوائد کے لحاظ سے اہم ہے بلکہ مقامی معیشت اور ورکرز کی زندگی میں بھی بہتری لانے کا باعث بنے گا۔