ٹرمپ سی این این اور نیویارک ٹائمز پر کیوں برس پڑے؟

بدھ 25 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی این این اور نیویارک ٹائمز پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میڈیا اداروں نے ایران پر امریکی فضائی حملوں کو کمزور دکھانے کی کوشش کی ہے، حالانکہ یہ تاریخ کے کامیاب ترین فوجی حملوں میں سے ایک تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز (منگل) کو سی این این اور نیویارک ٹائمز نے امریکی دفاعی انٹیلی جنس ایجنسی (DIA) کی ابتدائی رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ حالیہ امریکی حملے ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ کے ردعمل میں ٹرمپ نے ’سوشل ٹروتھ‘  اور ’ایکس‘ پر لکھا:

’جھوٹی خبریں دینے والے سی این این اور ناکام نیویارک ٹائمز نے مل کر تاریخ کے سب سے کامیاب فوجی حملے کو نیچا دکھانے کی کوشش کی ہے۔ ایران کی جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کی ایٹمی سرگرمیاں بحال ہوئیں تو دوبارہ کارروائی کریں گے، ٹرمپ کا سخت انتباہ

سی این این کے مطابق، ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری نے جوہری پروگرام کے بنیادی حصوں کو تباہ نہیں کیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ حملے ممکنہ طور پر صرف چند مہینے کی تاخیر کا باعث بنے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ایران کا افزودہ یورینیم کا ذخیرہ محفوظ رہا اور یورینیم کو افزودہ کرنے والی اہم مشینیں (سنٹری فیوجز) بھی زیادہ تر محفوظ ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ شدید بمباری کے باوجود زیادہ تر نقصان صرف زمینی ڈھانچوں کو ہوا، جبکہ زیرِ زمین جوہری ڈھانچے بڑی حد تک محفوظ رہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بھی یہی نتیجہ پیش کیا گیا، جس کے مطابق 2 تنصیبات کے داخلی راستے بند ضرور ہوئے، لیکن زیرِ زمین ڈھانچے تباہ نہیں ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی پارلیمنٹ میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے عدم تعاون کا بل منظور

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ اس حملے سے ایران کے جوہری پروگرام میں 6 ماہ سے بھی کم کی تاخیر ہوئی ہے۔

نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس کچھ خفیہ جوہری افزودگی کی تنصیبات بھی ہو سکتی ہیں، جن کے ذریعے وہ اپنا پروگرام جاری رکھ سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp