پاکستانی معیشت کو ایک کمزور معیشت تصور کیا جاتا ہے، ہر آنے والی حکومت اپنے انتخابی جلسے میں اس بات پر زور دیتی ہے کہ وہ حکومتی اخراجات میں کمی لائے گی، قومی اسمبلی، چاروں صوبائی اسمبلیوں، گلگت بلتستان اسمبلی اور آزاد کشمیر اسمبلی کے ارکان کی تنخواہ لاکھوں روپے میں ہے ، رواں سال میں بھی ان اراکین کی تنخواہوں میں بڑا اضافہ ہ چکا ہے، ملک بھر میں اراکین اسمبلی کی تنخواہیں کہیں زیادہ اور کہیں نسبتاً کم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش ہونے پر کیا ہوا؟
وی نیوز کو دستیاب سرکاری دستاویز کے مطابق ملک بھر میں سب سے زیادہ تنخواہ اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کی ہے، اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کی ماہانہ تنخواہ 7 لاکھ 5 ہزار روپے ہے جس کے بعد دوسرے نمبر پر اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 4 لاکھ 85 ہزار روپے ہے اس کے بعد اراکین گلگت بلتستان 4 لاکھ 65 ہزار روپے.
دستاویز کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے ارکان کی ماہانہ تنخواہ 4 لاکھ 40 ہزار روپے سندھ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان کی تنخواہ دیگر کی نسبت کافی کم ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان کی تنخواہ 2 لاکھ 60 ہزار جبکہ اور سندھ اسمبلی کے ارکان کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 55 ہزار روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ممبران قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں بھاری اضافہ کر دیا گیا، اسپیکر نے سمری پر دستخط کر دیے
اراکین قومی اسمبلی کی ایک ماہ کی تنخواہ سندھ اسمبلی کے رکن کی ساڑھے 4 ماہ کی تنخواہوں سے زیادہ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن کی تقریباً 3 ماہ کی تنخواہ کے برابر ہے۔