پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کے دوسرے دور کا ابوظہبی میں انعقاد

بدھ 25 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کے دوسرے دور کا انعقاد 25 جون 2025 کو ابوظہبی میں ہوا۔

اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت اسسٹنٹ فارن سیکریٹری برائے مشرقی وسطیٰ شہریار اکبر خان نے کی جبکہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے ڈپٹی اسسٹنٹ منسٹر برائے سیاسی امور ریم کیٹائٹ شامل ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان، متحدہ عرب امارات کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق

مشاورت کے دوران دونوں فریقین نے اپنی تمام تر دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور مل کر بین الاقوامی فورمز پر ہم آہنگی اور بات چیت کو مزید فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا۔

اسسٹنٹ فارن سیکرٹری نے پاکستان اور  متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا، جو مشترکہ اقدار، باہمی احترام اور مفادات پر مبنی ہیں۔ دونوں فریقین نے موجودہ ادارہ جاتی نظام، بشمول مشترکہ وزارتی کمیٹی اور قیادت کی سطح پر باقاعدہ تبادلہ خیال کے مثبت نتائج کو سراہا۔

مشاورت کے اختتام پر دونوں فریقین نے اعلیٰ سطحی روابط اور ادارہ جاتی روابط کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا اور اگلی نشست کے لیے اسلام آباد میں ملاقات کا فیصلہ کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ