ایرانی میڈیا’ پریس ٹی وی‘ نے انکشاف کیا ہے کہ جنگ بندی سے چند لمحے قبل اسرائیلی حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابر اپنے خاندان کے 11 افراد کے ساتھ شہید ہوئے۔ اسرائیل نے جان بوجھ کر ان کے اہل خانہ کو نشانہ بنایا جن میں بچے، بزرگ اور خواتین بھی شامل تھیں۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے ایک حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدان صدیقی صابر اپنے گھرانے کے 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی نافذ ہونے سے چند ہی لمحے قبل شمالی ایران کے شہر آستانہ اشرفیہ میں پیش آیا۔
12 members of the family of Iranian scientist Sedighi Saber were killed in a terrorist attack carried out early Tuesday morning by the Zionist regime on their home in Astaneh Ashrafieh.
Follow: https://t.co/B3zXG73Jym pic.twitter.com/JKa6FZNwvZ
— Press TV 🔻 (@PressTV) June 26, 2025
ایران کے سرکاری انگریزی نشریاتی ادارے پریس ٹی وی کے مطابق، حملے میں خواتین، بچے اور بزرگ افراد سمیت پورا خاندان نشانہ بنایا گیا۔ ادارے نے ایک تصویر بھی جاری کی ہے جس میں تمام مقتولین دکھائے گئے ہیں۔ پریس ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ ایک ٹارگٹڈ اسیسینیشن تھا۔
حملے کی ٹائمنگ اور پس منظر
یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ لڑائی کے خاتمے سے چند گھنٹے قبل پیش آیا۔ پریس ٹی وی کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے اس کشیدگی کے دوران ایران کے کم از کم 14 جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا، جن میں صدیقی صابر کا نام بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ ماہرین کے مطابق اگر اس حملے میں عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں، تو یہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی تصور کی جا سکتی ہے۔ خاص طور پر ایسی صورت میں جب حملے میں غیر جنگجو افراد نشانہ بنے ہوں۔