صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو اقتصادی پابندیوں میں ممکنہ نرمی کی پیشکش کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد ایران کی تعمیر نو میں تعاون اور وہاں اقتصادی بحران کی شدت کو کم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل کشیدگی روس کو کیسے براہ راست معاشی فائدہ پہنچا سکتی ہے؟
بین الاقوامی ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اجلاس میں کہا کہ ’انہیں (ایران کو) پیسے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ملک کو دوبارہ ٹھیک کر سکیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ ہو سکے‘۔
تاہم ساتھ ہی صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ ’ہم نے اپنی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی نہیں چھوڑی‘۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے چین کو ایرانی تیل خریدنے کی اجازت دینے والی بیان کے بعد وائٹ ہاؤس نے کہا کہ یہ ’پابندیوں میں نرمی‘ کا اشارہ نہیں، بلکہ امن و تجارت کے فروغ کے تناظر میں بات چیت کی صورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چین اب ایران سے تیل خرید سکتا ہے،امید ہے امریکا سے بھی خریدے گا : ڈونلڈ ٹرمپ
ماہرین کے مطابق یہ پیشکش ایران-امریکا مذاکرات، خاص طور پر ساحلی تعاون اور تیل کی مارکیٹ کے استحکام کی حوالے سے اہم موڑ ہے۔ بین الاقوامی برادری سمجھتی ہے کہ اگر یہ عملی صورت اختیار کر لے تو ایران کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔