وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارتِ ریلوے میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں اور ریلوے کی ترقی کو پاکستان کی ترقی سے جوڑا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلوے کی بروقت آمد و رفت کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور مسافروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان ریلوے کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ
وزیر ریلوے نے کہا کہ ان کی وزارت کے ابتدائی 100 دن مکمل ہو چکے ہیں جن میں ریکارڈ کارکردگی دکھائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور، کراچی اور راولپنڈی کے ریلوے اسٹیشنوں کی حالت بہتر کی گئی ہے، جبکہ ابتدائی مرحلے میں 155 ریلوے اسٹیشنوں پر سولر پینلز نصب کیے جا رہے ہیں۔ اسٹیشنوں پر بین الاقوامی معیار کی عوامی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، واش رومز اور انتظار گاہوں کو بھی آرام دہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کے متعدد کمپوننٹس کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے اور ریلوے نیٹ ورک کو تیزی سے وسعت دی جا رہی ہے۔ سندھ، بلوچستان اور پنجاب کو باہم منسلک کیا جا رہا ہے تاکہ ملک بھر میں بہتر رابطہ قائم ہو سکے۔ وزیر ریلوے کے مطابق ٹرین کے سفر کو آسان ترین اور آرام دہ بنایا جا رہا ہے اور مسافروں کو طبی اور صحت سے متعلق سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
حنیف عباسی نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ریلوے کے نظام میں بہتری لائی جا رہی ہے اور آنے والے دنوں میں ایک بڑا معاہدہ ہونے جا رہا ہے جس سے ریلوے میں جدیدیت آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلوے کو خسارے سے نکال کر منافع بخش ادارہ بنایا جائے گا، اور اب پاکستان میں ہی جدید ٹرین تیار کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جیکب آباد میں ریلوے ٹریک پر دھماکا،جعفر ایکسپریس کی 6 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں
انہوں نے کہا کہ ریلوے کی اربوں روپے مالیت کی زمین کو واگزار کرایا گیا ہے، اور وزیر اعظم کو ماڈل ٹرین کا ڈیزائن بھی جلد پیش کیا جائے گا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے راولپنڈی کو الیکٹرانک بسیں فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ شہری آمد و رفت مزید بہتر ہو۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے دلچسپ انداز میں کہا کہ جب کسی نے ان سے ریلوے کے بارے میں سوال کیا تو وہ اسے ڈنر پر نہیں، بلکہ ریلوے اسٹیشن لے گئے تاکہ خود مشاہدہ کرے کہ تبدیلی کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران اسرائیل جنگ نہ ہوتی تو رواں ماہ پاکستان ریلوے نے روس کے لیے ایک منصوبہ بھی مکمل کرنا تھا۔