سوات حادثہ، سیاح پانی میں کیسے ڈوبے، عینی شاہد نے پوری صورتحال بیان کردی

جمعہ 27 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آج دریائے سوات میں آنے والے سیلابی ریلے کے باعث 17 افراد بہہ گئے۔ ریسکیو 1122 اور مقامی افراد نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے 4 افراد کو بچا لیا، جبکہ 13 افراد لاپتا ہو گئے تھے، جن میں سے اب تک 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ 4 افراد کی تلاش تاحال جاری ہے اور سرچ آپریشن کا دائرہ ملاکنڈ تک پھیلا دیا گیا ہے۔ ڈوبنے والے افراد کا تعلق ڈسکہ اور مردان سے بتایا گیا ہے۔

اس واقعے کی مختلف ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جس میں سیاحوں کو دریا کے درمیان مدد کے انتظار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔ اب واقعے کے عینی شاہدین کی ویڈیوز بھی سامنے آ رہی ہیں۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ’میں سامنے بیٹھا ہوا تھا جیسے ہی پانی آیا تو آوازیں آنا شروع ہو گئیں کہ لوگ دریا میں پھنسے ہوئے ہیں تو میں نے دیکھا ک 19 لوگ دریا کے درمیان میں کھڑے ہوئے تھے تو ہم نے دوسرے لوگوں کو فون کیا کہ ادھر آ جاؤ کیونکہ لوگ پھنسے ہوئے ہیں‘۔

عینی شاہد کا مزید کہنا تھا کہ ’ڈیڑھ گھنٹہ ہو گیا تھا کوئی نہیں آیا اور آدھے لوگ پانی میں ڈوب گئے اور ریسکیو والے افراد ڈیڑھ گھنٹے بعد مدد کو آئے تھے‘۔

ریسکیو کے ترجمان کے مطابق یہ افراد کچھ دیر قبل ہی سوات کے ایک ہوٹل میں پہنچے تھے، جہاں مختصر آرام کے بعد وہ دریا کے کنارے سیر کے لیے نکلے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بارشوں کے باعث صوبے میں سیلاب کا خدشہ پہلے سے موجود تھا، اور وہاں موجود مقامی افراد نے انہیں دریا کے کنارے جانے سے منع بھی کیا تھا، لیکن وہ نہ مانے۔ جب یہ سیاح دریا کے قریب گئے، اس وقت پانی کا بہاؤ کم تھا، تاہم اچانک ایک بڑا سیلابی ریلا آیا، جس کی زد میں یہ تمام افراد آ گئے۔

متاثرہ خاندان کے ایک فرد نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ناشتے کے بعد فیملی کے ہمراہ دریا کے قریب گئے۔ ’بچے اور خواتین سیلفی لے رہے تھے کہ اسی دوران ریلہ آیا اور وہ درمیان میں پھنس گئے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp