سوات واقعے میں غفلت برتنے والے 4 افسران معطل، ابتدائی رپورٹ جاری

جمعہ 27 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوات میں سیاحوں کے دریا میں ڈوبنے کے واقع پر صوبائی حکومت نے ناقص کارکردگی دکھانے والے متعدد افسران کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی حکومت نے اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی، اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ، اے ڈی سی ریلیف اور ریسکیو 1122 کے ضلعی انچارج کو معطل کرکے واقعے پر انکوائری کا حکم جاری کردیا ہے۔

دوسری طرف سوات میں سیلابی ریلوں سے ہونے والے نقصانات اور ریسکیو آپریشن سے متعلق صوبائی حکومت نے ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔

یہ بھی پڑھیے: سوات میں المناک واقعہ، 17 افراد دریا میں بہہ گئے، 9 نعشیں نکال لی گئیں

رپورٹ کے مطابق آج صبح ساڑھے 8 بجے سوات بائی پاس پر جی قربان ہوٹل کے ساتھ 18 افراد اچانک سیلابی ریلے میں پھنس گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، ان افراد میں سے 3 کو بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریسکیو، ضلعی انتظامیہ اور مقامی افراد کے مشترکہ آپریشن کے نتیجے میں 6 افراد کی لاشیں نکالی گئیں، جبکہ 9 افراد ابھی تک لاپتا ہیں، 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے ضلع ملاکنڈ کی حدود تک سرچ آپریشن جاری ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت کے مطابق ان 18 افراد کا تعلق ڈسکہ پنجاب اور مردان سے ہے۔

وزیراعلیٰ نے ناخوشگوار سانحے میں جاں بحق ہونے والے پنجاب کے افراد کے لیے بھی معاوضوں کا اعلان کیا ہے، معاملے کی انکوائری کے لیے چیئرمین وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

صوبائی حکومت کے مطابق اسی طرح سوات بائی پاس ریلیکس ہوٹل کے مقام پر 10 زائد افراد ڈوبنے کی تصدیق ہوئی، ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچ چکی ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: دریائے سوات میں ڈوبنے والے خاندان کے سربراہ نے حادثے سے متعلق کیا بتایا؟

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امام ڈھیرکے مقام پر 22 افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے تھے جنہیں ریسکیو ٹیموں نے بحفاظت بازیاب کرلیا، غالیگے کے علاقے میں 7 افراد پھنس گئے تھے، سرچ آپریشن کے ذریعے ایک لاش برآمد کی گئی ہے باقیوں کی تلاش جاری ہے۔ اسی طرح مانیار میں بھی 7 افراد کے پھنسے کی اطلاع ہے، جہاں پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

صوبائی حکومت کے مطابق پنجیگرام کے علاقے میں ایک شخص سیلابی ریلے میں پھنسا ہوا جس کو ریسکیو کرنے کے لیے کاروائی جاری ہے، برہ باما خیل مٹہ میں سیلابی ریلے میں پھنسے 20 سے 30 افراد کو کامیابی سے ریسکیو کیا گیا۔

بائی پاس روڈ پر دریائے سوات کے مختلف مقامات پر کل 75 افراد پھنس گئے تھے، بروقت ریسکیو آپریشن کے ذریعے ان میں سے 58 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے، ریسکیو آپریشنز کے ذریعے 8 لاشیں برآمد کی گئیں ہیں۔

صوبائی حکومت کے مطابق اس وقت کل 10 افراد لاپتہ ہیں، سوات کے 8 مختلف مقامات پر ریسکیو آپریشن جاری ہیں، جن میں 105 ریسکیو عملہ حصہ لے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب کی جیلوں میں مزید قیدیوں کی گنجائش پیدا کردی گئی، سہولیات میں بھی غیر معمولی اضافہ

اسلام آباد میں سروے اور ای ٹیگز: ہماری معلومات ڈارک ویب پر بک گئی تو کون ذمہ دار ہوگا؟ سینیٹر پلوشہ خان

ریاست بہار انتخابی نتائج: نتیش کمار کے 10 ویں بار وزیراعلیٰ  بننے کے امکانات روشن

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سرینگر: پولیس اسٹیشن میں خوفناک دھماکا، 9 اہلکار ہلاک، 27 زخمی

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نادرا کی جانب سے نکاح کے بعد ریکارڈ اپڈیٹ لازمی قرار دینے پر شہریوں کا ردعمل کیا ہے؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے