مخصوص نشستوں کا فیصلہ: سپریم کورٹ نے تحریری حکمنامہ جاری کردیا

جمعہ 27 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم، نظرثانی درخواستیں منظور

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستیں منظور کرلیں اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔

مختصر تحریری حکمنامہ چار صحفات پرمشتمل جس کے مطابق نظرثانی بینچ 13 ججز پر مشتمل تھا جن میں سے 2 ججز جسٹس عاٸشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے پہلے دن ہی ان درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔

حکمنامے میں کہا گیا کہ بعد ازاں جسٹس صلاح الدین پنہور نے بھی بینچ سے علیحدگی اختیار کی۔

مزید پڑھیے: مخصوص نشستوں سے متعلق بینچ ٹوٹ گیا، جسٹس صلاح الدین پنہور نے خود کو الگ کرلیا

عدالت کے حکمنامے میں کہا گیا کہ ججز کی اکثریت کے ساتھ نظر ثانی درخواستی منظور کی گٸی۔

تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ تمام سول نظرثانی درخواستیں منظور کی جاتی ہے اور 12 جولائی 2024 کا اکثریتی فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

حکمنامے میں کہگا گیا کہ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا گیا ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے 41 نشستوں پر نظرثانی کا فیصلہ دیا تھا۔ جسٹس جمال مندوخیل کا 39 نشستوں پر پرانا حکم برقرار ہے۔

مزید پڑھیے: تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی، فیصل واوڈا کا دعویٰ

عدالت کے تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی نے الیکشن کمیشن کو ازسرنو جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔ دونوں ججز نے کہا ہے کہ 80 امیدواروں کی نامزدگی کا ازسرنو جاٸزہ لیا جائے جبکہ الیکشن کمیشن کو 15 دن میں فیصلہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp